حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 11ویں محرم کو بھی جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے مختلف مقامات پر علم شریف اور ذوالجناح کے جلوس برآمد کئے گئے، اس سلسلے میں سب سے بڑا جلوس ذوالجناح امام باڑہ یاگی پورہ سے برآمد کیا گیا۔
حسن آباد سرینگر میں بھی جلوس ذوالجناح برآمد ہوا، جس میں دسیوں ہزار عزاداروں نے شرکت کی۔
امام بارگاہ یاگی پورہ میں صبح سے ہی مجلس کا اہتمام رہا جس میں مرکزی ذاکرین نے مرثیہ خوانی کی۔
حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے نمازِ ظہرین کی امامت کی اور موعظہ حسنہ سے عزاداران ابا عبد اللہ کو کربلا کی شیر دل خاتون اور بیمار کربلا کے صبر و استقامت سے آگاہ کیا۔
ماگام چوک میں عزاداروں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایڈوکیٹ آغا سید منتظر مہدی الموسوی نے شہدائے کربلا ؑ کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور روز عاشورا کے بعد کربلا سے کوفہ اور کوفہ سے شام تک اسیران کربلا سے جڑے دلسوز واقعات بیان کئے۔
انہوں نے کہا کہ اسیران کربلا بالخصوص علیا مکرمہ جناب زینب ؑ کے کردار و عمل کی وجہ سے پیغام عاشورا آنے والی نسلوں کے لئے محفوظ رہا کربلا کی اس آہنی خاتون نے یزید کی استبدادی خلافت اور اسلام و انسانیت دشمن عزائم کا پردہ چاک کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زینبی ؑ کردار سے ہی دنیائے اسلام میں نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسین ؑ کے قیام کی عظمت و اہمیت اور امام ؑ کی مظلومیت کی تشہیر ہوئی۔
آغا منتظر مہدی نے کہا کہ عاشورا اسلام کی حیات نو کا باعث بنا اس عظیم کارنامے میں شہدائے کربلا ؑ اور اسیرانِ کربلا کا کردار یکسان اہمیت کا حامل ہے۔
جن جن مقامات پر تنظیم کے اہتمام سے 11ویں محرم الحرام کی مناسبت سے جلوس برآمد ہوا ان میں بوپٹ بیروہ، لبرتل، کادی پورہ بڈگام، سٹھسو کلان، کنہ ہامہ چاڈورہ، یارِ ستھرو،ٹیکی پورہ، وہاب پورہ بڈگام، سونہ پاہ، پارس آباد پورہ، وترونی بڈگام، مغل امام باڑہ وری پورہ بالہامہ سرینگر، سرپورہ اوڑ ینہ، گنڈ نوگام، نوگام بالا، بونہ محلہ نوگام ، گگلو محلہ ذالپورہ، بونہ محلہ اندرکوٹ سوناواری اور حاجی محلہ تلرزوہ سوناواری شامل ہیں۔