ہفتہ 22 مارچ 2025 - 16:40
امیرالمومنین حضرت امام علی ؑکی حکومت مثالی حکومت تھی، آغا حسن  

حوزہ/ امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا مرکزی جگہوں مرکزی امام بارگاہ بڈگام اور قدیمی امام بارگاہ حسن آباد کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا مرکزی جگہوں مرکزی امام بارگاہ بڈگام اور قدیمی امام بارگاہ حسن آباد کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

تصاویر دیکھیں:

شہادت امام علیؑ پر جموں و کشمیر بھر میں مجالس عزا، عقیدت مندوں کی بڑی تعداد میں شرکت

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں امیر المومنین ؑکی عدالت اور مظلومیت کے حوالے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نےکہا امیر المومنین علی ؑ کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ، فکر اور نظریئے کی شہادت ہے۔ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑکی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔

آغا صاحب نے کہا امام علیہ السلام ایک ہی وقت میں الہی اور جمہوری عہدے کا حامل ہونے کی وجہ سے اپنا منفرد اور ممتاز مقام رکھتے تھے ادھر قدیمی امام بارگاہ حسن آباد میں امام عالیمقام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے کہا کہ مسلمانوں نے عترت کو چھوڑ کر آیات قرآنی کی خود ساختہ تفسیر و تاویل کی جسکے نتیجے میں گروہ خوارج معرض وجود میں آیا جس نے ال حکم اللہ کا نعرہ لگا کر خلیفتہ المسلمین حضرت امام علیؑ کے خون مقدس سے اپنے نجس ہاتھ رنگے اس طرح امت مسلمہ ایک ایسے رہبر و رہنما اور امام و عالم سے محروم ہوگئی جس کو نبیؐ نے باب العلم قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام و امت مسلمہ کی سربلندی اور دشمنان اسلام کی شر انگیزیوں سے نجات کا راستہ علیؑ کے سیرت و کردار کی پیروی میں مضمر ہے مسلمان اگر علیؑ کے سیرت و کردار کی پیروی کو اپنا شعار بنایں تو دنیا کی کوئی قوت انھیں سر نگون نہیںکرسکتی جسکی زندہ مثال اسلامی جمہوریہ ایران ہے جسکو جھکانے کے لئے عالمی طاقتوں نے تمام ہربے بروئے کار لائے امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں بھی امام عالی مقام کی شہادت پر مرثیہ خوانی کی گئی۔

امیرالمومنین حضرت امام علی ؑکی حکومت مثالی حکومت تھی، آغا حسن  

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha