۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
آغا حسن  

حوزہ/ انجمن شرعی شیعیان کے صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑکی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالبؑ کے یوم شہادت کے مناسبت سے جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی کے طول و عرض میں مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا مرکزی جگہوں قدیمی امام بارگاہ حسن آباد اور مرکزی امام بارگاہ بڈگام کے علاوہ امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں تلاوت کلام کے بعد دن بھر مجالس اور مرثیہ خوانی کا اہتمام رہا اور ان اجتماعات میں عزاداروں کی بھاری تعداد نے شرکت کی۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں امیر المومنین ؑکی عدالت اور مظلومیت کے حوالے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نےکہا امیر المومنین علی ؑ کی شہادت ایک شخص یا فرد کی نہیں ایک سوچ، فکر اور نظریئے کی شہادت ہے۔ آج ہم اگر عادلانہ نظام کی بات کرتے ہیں تو ہمارے سامنے حضرت علی ؑکی عادلانہ حکومت کے بے شمار نمونے موجود ہیں۔ امامت کے لئے منصوب ہونے کے باوجود آپ ؑنے حکمرانی عوام کے بے پناہ اصرار پر قبول فرمائی۔ عوام کا اصرار آپ ؑکی بے پناہ عوامی مقبولیت اور عوامی اعتماد کی دلیل ہے اور یہی جمہوریت کی اصل روح ہے۔

امیرالمومنین حضرت امام علی ؑکی حکومت مثالی حکومت تھی، آغا حسن  

آغا صاحب نے کہا امام علیہ السلام ایک ہی وقت میں الہی اور جمہوری عہدے کا حامل ہونے کی وجہ سے اپنا منفرد اور ممتاز مقام رکھتے تھے۔

امیرالمومنین حضرت امام علی ؑکی حکومت مثالی حکومت تھی، آغا حسن  

ادھر قدیمی امام بارگاہ حسن آباد میں امام عالیمقام کی سیرت و کردار کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے انجمن شرعی شیعیان کےحجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نےکہا کہ حضرت علی ؑ کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ ان کی سیرت کے ہر پہلو سے ہر انسان استفادہ کرسکتا ہے۔ ایک عام مزدور سے لے کر ایک بااختیار حکمران تک کے تمام نمونے آپ ؑ کی حیات طیبہ میں نظر آتے ہیں جبکہ ذاتی زندگی میں ایک فرمانبردار بیٹے، وفادار بھائی، ذمہ دار شوہر اور قابل تقلید باپ کی حیثیت سے آپ کا عمل ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔

لہذا ہمیں اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں امیر المومنین ؑ کی سیرت اقدس سے استفادہ کرنا چاہیے اور اسے ہی نمونہ قرار دے کر اپنی دنیاوی و اخروی نجات کا سامان پیدا کرنا چاہیے امام بارگاہ یاگی پورہ ماگام میں بھی امام عالی مقام کی شہادت پر مرثیہ خوانی کی گئی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .