۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
جموں و کشمیر

حوزہ/ مرکزی امام باڑہ بڈگام، ماگام اور چوند پورہ بڈگام میں اختتامی مجالس منعقد۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے اطراف و اکناف میں 20 روزہ ایام فاطمیہؑ کی خصوصی مجالس کا انعقاد ہوا مجالس عزاء کا یہ سلسلہ 13 جمادی الاول سے شروع ہوکر 3 جمادی الثانی تک جاری رہا، جن مقامت پر ایام فاطمیہؑ کی مجالس منعقد ہوئیں ان میں مرکزی امام باڑہ بڈگام، قدیمی امام باڑہ حسن آباد، امام باڑہ نوگام سوناواری ،امام باڑہ حمام پورہ بمنہ، آستان میر شمس الدین اراکی ؒ چاڈورہ، امام باڑہ گلشن باغ بٹہ کدل سرینگر، امام باڑہ ناجن سوناواری، امام باڑہ چھتر گام، میرک شاہ کالونی سرینگراورآخون محلہ میر بحری سرینگر شامل ہیں۔ ایام فاطمیہؑ کی اختتامی مجالس مرکزی امام باڑہ بڈگام، امام باڑہ یاگی پورہ ماگام اور چوندپورہ بڈگام میں منعقد ہوئیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے شہزادی کونین جناب فاطمۃ الزہرا ؑ کی سیرت حیات طیبہ اور شہادت کے مختلف گوشوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جناب سیدہ ؑ عالم بشریت کی معزز و مقدس برگزیدہ خواتین میں سرفہرست ہیں اور عالم نسوان کی ہدایت و نجات کا اعلیٰ ترین نمونہ عمل ہیں، پیغمبر اکرم ؐ نے اپنی امت پر بار بار جناب فاطمہ ؑ کی مقام و منزلت و فضائل بیان کئے اور اپنے قول و عمل سے مسلمانوں کو حضرت زہرا ؑ کے عزت و احترام اور حرمت و تقدس کا درس دیا لیکن بعد از وصال نبی ؐ جناب سیدہ ؑ کو جس مظلومیت اور محرومیت کا سامنا کرنا پڑا وہ ہر جہت سے قابل افسوس اور مستحق فریاد و فگان ہے۔

انہوں نے کہا کہ جناب سیدہ ؑ کے واقعات شہادت انتہائی دلخراش اور درد ناک ہیں چونکہ روایات میں معصومہ عالم ؑ کے یوم شہادت کے بارے میں کئی روایات موجود ہیں دنیائے تشیع میں ان تمام روایات کا احاطہ کرتے ہوئے 20 روزہ ایام فاطمیہؑ کی مجالس کا اہتمام کیا جاتا ہے، اس موقعہ پر آغا مجتبیٰ نے ایام فاطمیہ ؑ کی خصوصی مجالس کی اہمیت بیان کرتے ہوئےان مجالس میں خدمات انجام دینے والے ذاکرین، علمائے دین اور تنظیمی کارکنوں کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .