حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ/ایران کے شہر قم میں امتِ واحدہ پاکستان کے 40رکنی وفد نے پہلے روز نماز مغرب حرمِ سیدہ معصومہ فاطمہ کے حرم کے احاطے میں ادا کی۔تمام علمائے کرام و ساداتِ عظام نے سید امجد منیر الکاظمی الازہری کی اقتداء میں نمازِ ادا کی۔ اس موقع پر شیعہ علمائے کرام نے بھی ان کے ہمراہ نماز ادا کی۔
نمازِ باجماعت کے بعد مولانا سید یاور عباس زیدی نے فضائلِ سیدہ معصومہ فاطمہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم سب مقدس مقامات کی زیارت کو آتے ہیں تو گویا اپنی اساس کی طرف لوٹتے ہیں۔یہاں پر زائرین جمع ہوکر ایک شناخت پر اکٹھے ہوتے ہیں۔جغرافیائی سرحدوں کا فرق مٹ جاتا ہے زبان اور رنگ کا فرق بھی ختم ہوجاتا ہے۔تمام مسلمان سلاسل ،مسالک سے بالاتر ہوکر محبت اہلبیت پر متحد ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ امام جعفر صادق علیہ السلام کا فرمان ہے قُم ہم اہلبیت کا آشیانہ ہے۔امام موسی ٰ کاظم علیہ السلام کا فرمان ہے کہ جو شخص میری بیٹی فاطمہ معصومہ کی قبر کی قم میں زیارت کرتا ہے تو بہشت اس کے لیے ہے۔مولا علی علیہ کا فرمان ہے "میرا سلام ہو اہل قُم پر۔
انہوں نے مزید کہا کہ قم یعنی قیام کی جگہ قم ہی وہ عظیم سرزمین ہے جہاں روح اللہ خمینی قیام کرتا ہے اور امام خمینی بن کر دنیا پہ چھاجاتا ہے۔اس موقع پر امت مسلمہ کے مابین اتحاد و وحدت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔