حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے وفد میں تمام مسالک کے نمائندہ علمائے کرام، ساداتِ عظام اور مفکرین شامل ہیں۔ وفد نے ایران میں مقدس مقامات کی زیارات کے علاوہ بعنوان اتحاد بین المسلمین علمی و فکری مباحثوں میں شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق، وفد نے حجة الاسلام والمسلمین محمد عباس وزیری کی سربراہی میں علمی ،فرہنگی اور مذہبی اداروں کا مطالعاتی دورہ کیا۔ جن میں المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی، دانشگاہ باقر العلوم، دانشگاہ و کتابخانہ ادیان و مذاہب،دارالحدیث؛ دانشگاہ و کتابخانہ قرآن و حدیث، دفتر تبلیغات اسلامی، قدیمی لائبریری آیت اللہ مرعشی نجفی، میوزیم حرمِ فاطمہ معصومہ (س)،پہلا اسلامی نظریاتی میوزیم جمکران اور حرمِ سیدہ فاطمہ (س) کے بین الاقوامی شعبہ کا دورہ شامل تھا۔
علمائے کرام نے جید مجتہدین عظام اور علمائے کرام سے بھی ملاقات کی اور سوال و جواب کی نشست سے استفادہ کیا۔
مدرس و معلم صاحب العصر مجتہد آیت اللہ آقائے نوری ہمدانی، مجلس خبرگان کے رکن آیت العظمیٰ آقائے سعیدی، مرکز فقہی ائمہ اطہار کے سربراہ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی، جامعة المصطفیٰ میں ماہر سیاسیات و بین المسالک ڈاکٹر مہدی موسوی، شیخ الجامعہ المصطفیٰ یونیورسٹی انٹرنیشنل حجة السلام والمسلمین آقائے علی عباسی، شیخ الجامعہ ادیان و مزاہب یونیورسٹی ابو الحسن نواب، دانشگاہ قرآن و حدیث سے ماہر بین الاقوامی امور ڈاکٹر بہرامی، شیخ الجامعہ ڈاکٹر مسعودی، مدیرِ کل تقریب بین المزاہب ڈاکٹر محمد حسن زمانی، شیخ الجامعہ دانشگاہ باقر العلوم ڈاکٹر الہیٰ نژاد سے ملاقات کی۔
دورانِ ملاقات و خطاب حجة الاسلام والمسلمین علامہ محمد عباس وزیری نے بطور مترجم و رہنما اپنی خدمات بخوبی انجام دیں۔
علامہ ارتضیٰ حسن رضوی نے زائرین کرام کی گاہے بگاہے رہنمائی کی اور برنامہ پر بروقت عملدرآمد کے لیے مینجمنٹ اور سرپرستی کی۔
علماء ،مشائخ اور ساداتِ عظام نے سیدہ فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر ،بیت النور ،مسجد مقدس جمکران سمیت قم المقدس کے گرد و نواح کی زیارات کا شرف بھی حاصل کیا۔
ایران سے عراق روانگی سے قبل علمائے کرام نے اختتامی نشست میں اظہارِ خیال میں فرمایا کہ ان کا یہ دورۂ ایران صحیح معنوں میں وحدت مسلمین کا مظہر ہے۔ دورہ ایران میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عاشقوں کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ۔
شیعہ اور سنی اسلام کے دو بازو ہیں جو مل کر اسلام کا دفاع کرسکتے ہیں۔ آج دنیا کے مسلمانوں بالخصوص پاکستانی مسلمانوں کے درمیان اتحاد ہر وقت سے زیادہ ضروری ہے۔
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذات نقطۂ وحدت اور نقطۂ اشتراک ہے کیونکہ ان کی ذات مبارکہ کسی خاص مکتب، مسلک، قوم اور نسل کیلئے نہیں بلکہ عالم بشریت کیلئے باعث رحمت و ہدایت ہے۔
یاد رہے سفرِ عشق و شعور کا آغاز 25جنوری کو جامعۃ الصادق (ع) امام بارگاہ اسلام آباد سے امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی کی قیادت میں منعقدہ ایک تقریب سے ہوا تھا۔