ہفتہ 19 اپریل 2025 - 14:48
امام کی خصوصیات؛ "لوگوں میں سب سے زیادہ عالم اور ممتاز شخصیت"

حوزہ / امام جو لوگوں کی قیادت اور رہبری کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں، ان کے لیے ضروری ہے کہ دین کو اس کے تمام پہلوؤں سمیت سب سے بہتر جانتے ہوں، اس کے احکام سے مکمل آگاہی رکھتے ہوں اور مختلف موضوعات میں عوام کے تمام سوالات کے جوابات دے سکیں نیز بہترین انداز میں ان کی رہنمائی کر سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جانشین جو دین کی بقا کے ضامن اور انسانی ضروریات کے جواب دہ ہیں، ایک ممتاز شخصیت کے حامل ہوتے ہیں جو اپنی بلند قیادت و رہبری کے منصب کے لحاظ سے نمایاں خصوصیات رکھتے ہیں، جن میں سب سے اہم درج ذیل ہیں:

تقویٰ، بشری معاشرے کو دینی تعلیمات کی بنیاد پر صحیح طریقے سے چلانے کی صلاحیت، عصمت کی خصوصیت سے بہرہ مند ہونا کہ ان سے کوئی چھوٹی سی بھی خطا سرزد نہ ہو اور وہ علم جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علم سے ماخوذ اور علم الٰہی سے متصل ہو۔ پس امام مادی و معنوی تمام میدانوں میں جوابدہ اور رہنما ہوتے ہیں۔

ایسی صفات کے پیش نظر یہ بدیہی ہے کہ ایسے فرد کا انتخاب عام انسانوں کے دائرہ علم و قدرت سے باہر ہے اور صرف خداوند متعال ہی اپنی لا محدود علم کی بنیاد پر نبی کے جانشین اور امام کا تقرر کر سکتا ہے لہٰذا امام کی اہم ترین خصوصیات میں سے ایک، خدا کی طرف سے منصوص و منصوب ہونا ہے۔

ان اہم خصوصیات کی روشنی میں ہم ہر ایک پر اختصار کے ساتھ گفتگو کرتے ہیں:

امام کا علم:

امام، جو امت کی رہبری کا منصب رکھتے ہیں، ان کے لیے لازم ہے کہ وہ دین کو اس کے تمام پہلوؤں سمیت جانتے ہوں، احکام الٰہی سے مکمل آگاہ ہوں، آیات قرآن کی تفسیر اور سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کامل احاطہ رکھتے ہوں تاکہ دینی معارف کی تشریح کر سکیں اور لوگوں کے مختلف موضوعات پر سوالات کے جوابات دے سکیں، نیز ان کی بہترین رہنمائی کر سکیں۔

یہ بات واضح ہے کہ ایسی علمی شخصیت ہی عوام کا اعتماد حاصل کر سکتی ہے اور ایسا علمی پشتوانہ اور بیک اپ صرف اسی وقت ممکن ہے جب وہ علمِ الٰہی سے متصل ہو۔ اسی بنا پر شیعہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ائمہ علیہم السلام اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حقیقی جانشینوں کا علم، لا محدود علمِ الٰہی سے ماخوذ ہے۔

حضرت علی علیہ السلام امام برحق کی علامتوں کے بارے میں فرماتے ہیں:

"امام، اللہ کے حلال و حرام، مختلف احکام، اس کے اوامر و نواہی اور وہ تمام امور جن کی لوگوں کو ضرورت ہے، سے ان سب سے سب سے زیادہ آگاہ ہوتا ہے۔"

(میزان الحکمہ، ج 1، حدیث 861)

یہ سلسلہ جاری ہے...

کتاب "نگین آفرینش"، سے ماخوذ(کچھ جزئی تبدیلیوں کے ساتھ)

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha