۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
آیت الله سید عبدالله غریفی

حوزہ/ بحرینی عالم دین آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے کہا: متعدد علماء، مبلغین اور واعظین حکومت کا طلب کرنا ایک انتہائی تشویشناک بات ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی عالم دین آیت اللہ سید عبداللہ غریفی نے بحرین کے قفول نامی علاقے میں مسجد امام صادق علیہ السلام میں ایک خطاب کے دوران کہا: علماء، مبلغین اور واعظین کو طلب کرنا ایک انتہائی تشویشناک بات ہے، حکومت کا یہ عمل محرم الحرام میں امام حسین علیہ السلام کی کامیاب عزاداری کی تصویر کو تار تار کر دیتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں کتنا خوش تھے کہ بحرین میں روز عاشور کا پروگرام بہت ہی کامیاب رہا ہے، اور حکام بھی یہی کہا کرتے تھے کہ روز عاشورہ اچھی طرح منایا گیا اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ تصویر کسی بھی طرح خراب ہو، چونکہ آزادی مذہب اور مذہبی پروگرام منعقد کرنے ، مجالس عزا اور عاشورہ کے جلوسوں کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے۔

آیت اللہ غریفی نے کہا:ہاں اگر کسی سے کوئی خلاف ورزی ہوئی بھی تھی تو اسے افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا تھا جس سے تعاون اور ہم آہنگی کا اور جذبہ پیدا ہوتا ۔

اس بحرینی عالم نے مزید کہا:بحرینی حکومت کا علمائے کرام اور واعظین کو کسی بھی عنوان سے طلب کرنا وطن عزیز میں عاشورا کے اس ماحول کو خراب کر دے گا جس پر ہمیں فخر تھا۔

آیت اللہ غریفی نے تمام علماء، مبلغین اور واعظین سے کہا : اپنی زبان سے تحریک حسینی کے اہداف کو بیان کریں اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد، ہم آہنگی اور قربت پیدا کرنے والے پہلوؤں پر زیادہ توجہ دیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .