۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
نائب الأمين العام لجمعية "الوفاق" الشيخ حسين الديهي

حوزہ/ حجۃ الاسلام شیخ حسین الدیھی نے کہا کہ آل خلیفہ حکومت کی حالیہ جارحیت انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے نمائندے کے غیر متوقع دورے کے بعد ہوئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت الوفاق اسلامی بحرین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام شیخ حسین الدیھی نے کہا:حکومت آل خلیفہ کی حالیہ جارحیت انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ایک نمائندے کے غیر متوقع دورے کے بعد ہوئی، جس نے بالکل بھی اپوزیشن کے ساتھ بات نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا: بحرینی حکومت بے شرمی کے ساتھ اپنی جابرانہ پالیسیوں کو جاری رکھے ہوئے ہے اور علماء اور مبلغین کو طلب کر کے ان سے پوچھ گچھ کرتی ہے اور ان کی توہین کرتی ہے۔

حجۃ الالسلام شیخ الدیھی نے کیا: "حسین حبیب بداو"، ایک بحرینی بچہ، ایک پرامن مارچ میں شرکت کے دوران سیاسی قیدیوں کی حالت زار کے خلاف احتجاج اور قیدیوں کے حالات کی بہتری کا مطالبہ کر رہا تھا؛ اس پر بدترین قسم کے ظلم و ستم ہوئے اور اسے گولی مار دی گئی جس کے بعد سر میں شدید چوٹیں آئیں۔

انہوں نے مزید کہا: یہ واقعہ تو صرف ایک طویل جارحیت کے سلسلے کا صرف ایک نمونہ ہے جو آل خلیفہ کے حکام اپنی ہی قوم کے خلاف انجام دیتے چلے آرہے ہیں، یہ گولی جان بوجھ کر اور قصداً ایک بچے پر چلائی گئی جس سے ان کے وحشی رویے کا اندازہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا:اس ظلم کے خلاف خاموشی کا مطلب جرم میں حصہ لینا ہے، ن جابرانہ اور غیر انسانی پالیسیوں کی مذمت کے لیے اپنی آواز بلند کریں، لوگوں کے مذہب کا احترام کیا جائے اور اجازت دی جائے تا کہ ہر شخص اپنے دین کے مطابق عمل کر سکے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .