۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
ذہین علی نجفی

حوزہ/ کچھ لوگ امن کو پسند نہیں کرتے، ان کے عزائم ہی ملک میں بد امنی کے ذریعے ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو کامیاب کرنا ہے اور لوگوں کو مذہب کے نام پر طیش میں لاکر مذہبی جنونیت کو فروغ دینا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

تحریر: ذہین علی نجفی

حوزہ نیوز ایجنسی| کچھ لوگ امن کو پسند نہیں کرتے ان کے عزائم ہی ملک میں بد امنی کے ذریعے ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو کامیاب کرنا ہے اور لوگوں کو مذہب کے نام پر طیش میں لاکر مذہبی جنونیت کو فروغ دینا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

ایسے لوگوں کے بارے قرآن بہت پہلے بیان کر چکا: اور جب ان سے کہا جائے کہ زمین میں فساد نہ کرو تو کہتے ہیں ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں ۔ سن لو: بیشک یہی لوگ فساد پھیلانے والے ہیں مگر انہیں (اس کا) شعور نہیں۔

چونکہ قرآن ہر دور کے لیے ہے اور قیامت تک سراپا ہدایت ہے، لہٰذا آج بھی کچھ ایسے افراد ہیں جو فساد پھیلا رہے ہیں مگر دعویٰ کرتے ہیں ہم اصلاح کرنے والے ہیں۔

آپ لوگوں کو ہدایت دینا چاہتے ہیں گمراہی سے بچانا چاہتے ہیں تو اس کے لیے قرآن سے رہنمائی لیں کہ لوگوں کو اللہ کے راستے کی طرف دعوت دو حکمت اور موعظہ حسنہ سے، اگر بات جدال تک پہنچے تو پھر بھی اچھے طریقے سے بات کرو۔

قرآن تو اچھے سے ہدایت کا حکم دے رہا ہے نرمی سے بات، اچھی بات کے ذریعے سے پیغام پہنچاؤ نہ کہ شدت پسندی مار دھاڑ، تکفیر یہ تو سرا سر قرآنی و اسلامی نہیں، بلکہ شدت پسندی اور فرعونی فکر ہے جس سے بچنا ہوگا ۔

پہلے تو سمجھنا ہوگا توہین ہے کیا ؟ اسکا دائرہ کار کیا ہے؟ کیا ہر بات توہین ہے؟ کیا اسلامی کتب تاریخ و احادیث کی کتابوں میں جو پہلے سے ذکر ہے اسکا بیان بھی توہین ہے ؟ اگر ہاں تو پھر پہلے ان کتب کو ختم کرنا ہوگا اگر نہیں تو پھر صرف بیان کرنا کہاں کی توہین ہے ؟

خدارا اس بات کو سمجھیں یہ کوئی شیعہ سنی بات نہیں، بلکہ ملت اسلامیہ کا مسلہ ہے اگر آج اس مسلے کو سمجھ کر آگے نا بڑھیں تو پھر تکفیریوں اور ملک دشمن عناصر کو کھلی چھوٹ مل جائے گی۔

پہلے حدود و قیود کا دائرہ طے کریں اسکے بعد بھی تحت ضابطہ معاملات دیکھے ہیں قانون و انصاف کے تقاضوں کے مطابق سزاء و جزاء معین ہوگی نا کہ ہر کوئی چوک و چورائے پر اپنی عدالت لگائے اسلام ایسی روش کے خلاف ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .