حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ تعلیمات اسلامی پاکستان کے زیرِ اہتمام ایام محرم میں ”قرآن ہی ہماری ثقافت ہے“ کے عنوان سے ایک اہم پروگرام بلتستان میں منعقد ہوا، جس میں 21 اداروں کے اساتذہ کو نقد ہدیہ اور طلبہ و طالبات کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔
پروگرام کی صدارت شیخ محمد جان حیدری نے کی، جبکہ مہمانانِ خصوصی آغا سید امین جعفری اور مولانا محمد اسحاق تھے۔
پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے فاطمہ ایجوکیشن سسٹم پاکستان کے ڈائریکٹر شیخ محمد جان حیدری نے کہا کہ ماہ محرم ماہ قرآن ہے، لہٰذا قرآن ہی ہماری ثقافت ہے اور قرآنی آئیڈیل سوسائٹی کا قیام ہماری منزل ہے۔ ثقافت کے نام پر جو ثقافتی یلغار ہو رہی ہے، اس سے ہماری ثقافت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرمائی کھیل کے نام پر کینیڈا اور امریکہ کے سفیروں کی گائیڈ لائن پر مشتمل پروگرامات تشویشناک ہیں، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں سپورٹس گالا کے نام پر جو ناچ گانے میوزک کی محفلیں ہوتی ہیں وہ بھی قابلِ مذمت ہیں۔ ہم اسلام کے ماننے والے ہیں، ہمارا طرزِ حیات اسلامی ہونا چاہیے۔
نمائندہ جامعہ تعلیمات مولانا محمد اسحاق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآنی معاشرے کی تشکیل میں معلمات کا بنیادی کردار ہے۔ قرآنی سوسائٹی کے قیام اور ثقافت کے احیاء میں درپیش چیلنجوں اور مسائل سے آگاہی نہایت اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے جامعہ تعلیمات اسلامی پاکستان بھر میں خصوصاً گلگت بلتستان میں مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔
صدر محفل آغا سید امین جعفری نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام معاشرے کی بنیادی ضرورت ہے۔ معاشرے کی کامیابی اور عروج میں قرآن کا بنیادی کردار ہے، لہٰذا ہمیں چاہیے کہ قرآنی تعلیمات اور اصولوں کو معاشرے میں عام کریں اور قرآنی معاشرے کی تشکیل میں ملکر کردار ادا کریں۔
پروگرام کے آخر میں ممتاز سٹوڈنٹس اور اساتذہ کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔