حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، میڈیا کے میدان میں ایران کے ایک بڑے محقق محمد لسانی نے اربعین کی خبروں کے بائیکاٹ کے سلسلے میں مغربی میڈیا کی پالیسی اور حکمت عملی کے بارے میں حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کی ہے جسے قارئیں کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا:مغربی ممالک اور مغربی میڈیا اربعین کی خبروں کا بائیکاٹ کرنے کے لئے بیک وقت کئی پالیسی اور متعدد حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، پہلی پالیسی یہ ہے کہ اس عظیم اجتماع کو چھوٹا سے چھوٹا دکھایا جائے، دوسری پالیسی یہ ہے کہ اس اجتماع کو عظیم اور خاص بتانے کے بجائے اس اجتماع کے جیسے دوسرے اجتماعات کی مثال تلاش کی جائے، مثال کے طور پر ہندوستان یا کسی اور ملک میں سب سے بڑے اجتماعات کا اربعین سے تقابل کیا جائے جیسے ’کمبھ میلہ‘ جو کہ ہندؤوں کا سب سے بڑا اجتماع ہے، دشمن یہی چاہتا ہے کہ دنیا کے دوسرے بڑے اجتماعات کی مثالیں پیش کی جائیں تا کہ لوگ اربعین کے اجتماع کو چھوٹا سمجھنے لگیں، جب کہ مذہب تشیع میں اربعین کا مقصد دنیا کے آزاد لوگوں کو تحریک حق سے جوڑنا ہے۔
محمد لسانی نے کہا: امام حسین علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر تمہارا کوئی مذہب نہیں ہے تو کم از کم آزاد رہو، یہی وجہ ہے کہ ہر نسل و مذہب کے لوگ اور ان کے دل امام حسین علیہ السلام اور کربلا کی جانب کھنچتے چلے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا: مغربی میڈیا کا مقصد ہے کہ اس عظیم اجتماع کو خبروں میں نمایاں کرنے سے روکا جائے اور اس اجتماع کو محدود اور ایک خاص مذہب سے تعلق رکھنے والوں کا اجتماع کہہ کر گزر جایا جائے۔