۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
سید حسین حسینی  قمی

حوزہ/ خطیب حرم معصومہ قم (س)نے کہا: اہل بیت (ع) حتیٰ کہ مولیٰ الموحدین حضرت علی بن ابی طالب (ع) نےکسی بھی جنگ میں، چاہے وہ جنگ صفین ہو یا جنگ جمل، جنگ کو خود شروع نہیں کیا، امام حسین (ع) نے ایمان اور دین کے اصول پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم کسی بھی حالت میں جنگ شروع نہیں کریں گے، عاشورہ کے دن بھی ابا عبداللہ الحسین (ع) نے جنگ شروع نہیں کی، بلکہ عمر سعد کی فوج نے تیر برسانا شروع کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خطیب حرم معصومہ قم (سلام اللہ علیہا) حجۃ‌الاسلام‌والمسلمین حسینی قمی نے گزشتہ شب خطاب کرتے ہوئے انبیائے الہی کے اخلاق اور لوگوں کے تئیں ان کی محبت و الفت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: إِنَّ إِبْرَاهِیمَ لَحَلِیمٌ أَوَّاهٌ مُنِیبٌ، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی تمام تر محبت اور عزت کو نچھاور کر کے بد ترین قوم کو عذاب الہی سے بچایا۔

انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے چچا کا قصہ اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کی توہین کرنے اور دھمکیاں دینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: سورہ مریم کی آیت نمبر 47 میں اللہ تعالیٰ نے فرماتا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنے چچا کی دھمکیوں کا کچھ اس طرح جواب دیا ہے’’ قَالَ سَلَامٌ عَلَیْکَ سَأَسْتَغْفِرُ لَکَ رَبِّی إِنَّهُ کَانَ بِی حَفِیًّا ‘‘ چچا آپ پر سلامتی ہو،میں آپ کے لئے اللہ کی بارگاہ میں مغفرت کی دعا کروں گا، وہ ضرور آپ کی خطاؤں کو معاف کر دے گا۔ قرآن کریم نے انبیائے الہٰی کے معاف کرنے اور درگزر کرنے کی درجنوں اور سینکڑوں مثالیں بیان کی ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے چہاردہ معصومین علیہم السلام کی زندگی کے بارے میں شیخ مفید کی کتاب الارشاد کے کچھ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حالانکہ یزید کے سپاہیوں نے شروع سے ہی دن ارادہ کیا تھا کہ سید الشہداء علیہ السلام کو پیاسا شہید کر دیں گے، اور 2 محرم کو ابن زیاد کے ایک خط کے بعد امام کو ایسی جگہ روکا گیا جہاں پانی میسر نہیں تھا، اس وقت سید الشہداء (ع) کے بعض اصحاب نے حملہ کرنے کی تجویز پیش کی جس میں زہیر بھی شامل تھے، لیکن امام علیہ السلام نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔

خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہانے کہا: اہل بیت علیہم السلام حتیٰ کہ مولیٰ الموحدین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام نےکسی بھی جنگ میں، چاہے وہ جنگ صفین ہو یا جنگ جمل، جنگ کو خود شروع نہیں کیا، امام حسین علیہ السلام نے ایمان اور دین کے اصول پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ہم کسی بھی حالت میں جنگ شروع نہیں کریں گے، عاشورہ کے دن بھی ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام نے جنگ شروع نہیں کی، بلکہ عمر سعد کی فوج نے تیر برسانا شروع کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .