حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ریحانة الرسول (س) ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ ساوہ کی مدیر محترمہ کرمی نے کہا: ہر سال اربعین حسینی (ع) کے موقع پر زائرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جو عالمی سطح پر تشیع کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: عراق میں اربعین حسینی (ع)کا عظیم اجتماع اس بات کی علامت ہے کہ شیعہ رہنماؤں کی مشکلات اور شیعوں کے قتل و غارت کا دور ختم ہو چکا ہے اور اب تشیع ایک بے مثال علاقائی طاقت بن چکا ہے، جو کسی زمانے میں غیر محفوظ سمجھے جانے والے علاقے میں بھی دنیا کا سب سے بڑا مذہبی و سیاسی اجتماع منعقد کر رہا ہے۔
محترمہ کرمی نے کہا: مغربی ممالک اربعین کی اہمیت کے پیشِ نظر اس اجتماع کو میڈیا میں نظر انداز کرنے کی کوشش کرتے آ رہے ہیں، کیونکہ وہ اس سے خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اربعین حسینی (ع)میں شرکت کے لیے ایران اور دنیا بھر سے لوگوں کی عظیم شرکت، مکتب اہل بیت (ع) کی نمایاں خصوصیات کی عکاسی کرتی ہے، جہاں ایمان، عقیدت، محبت اور حقیقی اعتقادات کی جھلکیاں نظر آتی ہیں۔ ان کے بقول رہبر معظم نے اربعین کو اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کے اتحاد اور شیعہ و سنی وحدت کی علامت بھی قرار دیا۔