اربعین حسینی؛ عفاف و حیا کا آئینہ دار اجتماع

حوزہ/ مدرسہ علمیہ حضرت زینب سلام‌ الله‌ علیها کی اُستاد محترمہ خانم ایزدپناه نے کہا ہے کہ اربعین حسینی نہ صرف عشق، ایثار اور اخلاص کا مظہر ہے، بلکہ عفاف و حیا کا بھی زندہ اور عملی نمونہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسہ علمیہ حضرت زینب سلام‌ الله‌ علیها کی اُستاد محترمہ خانم ایزدپناه نے کہا ہے کہ اربعین حسینی نہ صرف عشق، ایثار اور اخلاص کا مظہر ہے، بلکہ عفاف و حیا کا بھی زندہ اور عملی نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر سال لاکھوں زائرین، جغرافیائی اور لسانی حدود سے ماورا، عشق امام حسین علیہ‌السلام میں پیدل سفر کرتے ہیں، تاکہ نہ صرف امام کی خدمت میں محبت کا نذرانہ پیش کریں بلکہ عاشورا کے پیغام کو زندہ رکھیں۔

محترمہ ایزدپناه کے مطابق، عفاف یعنی خود کو نامشروع امور سے روکنا، جس میں نگاہ، پوشش، گفتار اور شہوانی خواہشات کی حدود بندی شامل ہے، جبکہ حیا وہ باطنی قوت ہے جو انسان کو برائی سے روکتی ہے۔ ان دونوں صفات کو دین اسلام نے ایمان سے جوڑ کر بیان کیا ہے: جتنا ایمان قوی ہو، حیا اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ آج کل سوشل میڈیا، مغربی ثقافت کی نقالی، اور اخلاق شکن میڈیا مواد کی وجہ سے معاشرے میں حیا اور عفاف کو شدید خطرات لاحق ہیں، لیکن اربعین ایک ایسا تربیتی میدان ہے جہاں زائرین عملی طور پر ان اعلیٰ اقدار کو زندہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ اربعین ایک دن نہیں بلکہ ایک روحانی و تہذیبی سفر ہے جو فرد کو معنوی بلندی عطا کرتا ہے اور حیا و عفاف کی تربیت کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha