حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اربعین مارچ کے دوران گرمی کی شدت سے زائرین بہت زیادہ پریشان ہوتے ہیں جس سے بچنے کے لئے کچھ نکات اور طبی تجاویز کی رعایت سے گرمی کی پریشانی کسی حد تک کم ہو سکتی ہے۔ سرحدی علاقوں میں گرمی کی شدت زیادہ ہونے کی وجہ سے بدن کمزوری اور لاغری کا شکار ہوجاتا ہے۔
گرمی بڑھنے سے بدن کو پانی کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے لہذا اس دوران او آر ایس زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہئے۔ گرمی کے دوران سادہ پانی پینے سے پیاس کی شدت بڑھ جاتی ہے کیونکہ بدن سوڈیم اور پوٹاشیم کو کھودیتا ہے جو گرمی کی شدت میں اضافہ کرتا ہے۔
گرمی سے بچنے کے لئے درج ذیل نکات کی رعایت کرنا مفید ہوسکتا ہے؛
- ٹھنڈے اور یخ زدہ پانی پینے سے اجتناب کریں سادہ اور نیم گرم پانی بدن کے لئے مفید ہوتا ہے۔
- کاٹن اور ڈھیلے کپڑے زیب تن کریں۔
- اضافی وزن اٹھانے سے گریز کریں، حتی الامکان ٹرالی اور دیگر وسائل کے ذریعے سامان حمل کریں۔
- کسی جگہ ٹھہرنے کی صورت میں شربت استعمال کریں۔
- تلی ہوئی اور پرچرب غذائیں استعمال کرنے کے بجائے سادہ کھانا کھائیں۔
- سخت دھوپ میں سفر کرنے کے بجائے موکب اور کیمپوں میں آرام کرکے شام، رات اور صبح کے وقت سفر کو ترجیح دیں۔
- زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور ہمیشہ پانی کا بوتل اپنے ہمراہ رکھیں۔
- کولڈرنگ استعمال کرنے سے گریز کریں۔
- وقفے وقفے سے لیمو کا شربت استعمال کریں۔
- اپنی جلد کو رومال اور کاٹن کے کپڑے سے ڈھک دیں۔
- گرمی سے بچنے کے لئے ٹوپی اور عینک استعمال کریں۔
- راستے میں معمول اور ٹائم ٹیبل کے مطابق کھانا کھائیں اور بلا وقفہ کھانے سے اجتناب کریں۔
کربلا، نجف، سامرا اور کاظمین میں مختلف مقامات پر طبی امداد کے کیمپ لگائے گئے ہیں جہاں چوبیس گھنٹے زائرین کے لئے طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ اگر راستے میں زیادہ گرمی کی وجہ سے طبیعت زیادہ خراب ہوجائے تو ان مراکز سے رجوع کریں۔