حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے گزشتہ شب حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں عبادت کے مسئلے پر خطاب کرتے ہوئے کہا: انسان اگر بارگاہ الہی تک پہنچنے کے ریاضت کرے تو انانیت اور وسوسہ شیطانی جیسے عظیم خطروں سے بچ سکتا ہے، اس منزل میں انسان کو چاہیے کہ وہ تمام دنیاوی اور حیوانی لذتوں سے دور ہو جائے۔
خطیب حرم حضرت معصومہ نے مزید کہا: انسان جس قدر اپنی نفسانی خواہشات اور حیوانی خواہشات کو کمزور کرتا جائے گا، اس کی ماورائی طاقت اور تزکیہ نفس کو تقویت ملے گی، لہذا جو شخص ریاضت کے ذریعے کسی مقام عبودیت تک پہنچ گیا تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ خدا تک پہنچ گیا اور اپنے مقصد تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا۔
انہوں نے مزید بیان کیا: اہل بیت علیہم السلام نے جو بھی کیا اسے خدا کے سپرد کر دیا، ریاضت اور زہد ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہے، زہد اسے کہتے ہیں کہ انسان پوری دنیا کو اختیار میں رکھتے ہوئے دنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لے، اور خدا کے عشق میں خمس اور زکوۃ دے اور فقراء کی مدد اور دین خدا پر خرچ کر دے، جب تک انسان دنیا اور اس کی ظاہری خوبصورتی سے بیزاری اور کنارہ کشی اختیار نہیں کرے گا، تب تک معرفت کی منزل تک نہیں پہنچ سکتا۔
خطیب حرم حضرت معصومہ (س) نے خدا سے محبت اور عشق کو خدا تک پہنچنے کا بہترین راستہ قرار دیا اور کہا کہ عشق مشکلات اور زندگی کی سختیوں کو اسان بنا دیتا ہے، عشق انسان کو صبر اور طاقت دیتا ہے اور اسے ایک ماں کی طرح مضبوط بنا دیتا ہے، اور اسے اپنی جان قربان کرنے کے لیے امادہ کر دیتا ہے۔