۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کشمیر میں ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے تقاریب کا سلسلہ جاری

حوزہ/انجمنِ شرعی شیعیان کے زیر اہتمام وادی میں ہفتۂ وحدت کی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے، اس سلسلے میں آج ہرینارہ مرکزی امام بارگاہ میں میلاد النبیؐ جوش و خروش سے منایا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں و کشمیر زیر اہتمام ہفتۂ وحدت بمناسبت عید میلاد النبیؐ کی تیسری بڑی تقریب ہری نارہ پٹن میں منعقد ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق، محفلِ میلاد میں تنظیم کے زیر انتظام مصروف خدمت حوزات علمیہ اور درجنوں دینی مکاتب میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے علاوہ سینکڑوں تنطیمی کارکنوں اور فرزندانِ توحید کی خاصی تعداد نے شرکت کی اور کئی علمائے دین نے پیغمبر آخر الزمان ؐ کی سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔

کشمیر میں ہفتۂ وحدت؛ حضور ؐکی آمد سے پہلے عرب دنیا میں انسانیت سوزی اپنے انتہا پر تھی، مقررین

انجمنِ شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی امامت میں نمازِ ظہرین ادا کی گئی، محفل میں موجود علمائے کرام نے سرور کائناتؐ کی ولادت باسعادت سے جڑے کئی تاریخی واقعات بیان کیے جو دنیا کے مختلف خطوں میں رونما ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ حضور ؐکی آمد کے وقت عرب دنیا میں انسانیت سوزی اپنے انتہا پر تھی، اللہ تعالیٰ نے آپ ؐ کو ایک ایسے معاشرے میں معبوث فرمایا جو طرح طرح کے خرافات کا شکار تھا، اس معاشرے میں انسانی اقدار اور انصاف کا خاتمہ ہو چکا تھا، آپ ؐ نے اپنی حیات شریفہ کا نصف سے زیادہ حصہ انسانی اقدار کی بحالی کے لئے صرف کیا، نبی آخر الزمان ؐ کی سیرت کا سب سے اہم پہلو اخلاق حمیدہ کی بحالی اور انسانیت کی خدمت کا جذبہ ہے، موجودہ دور میں انسانیت ہم سے حضور ؐ کی انسانیت ساز سیرت کی پیروی کا شدت سے تقاضا کر رہی ہے۔

بچوں کے دلفریب پروگرام کے علاؤہ علمائے دین اور معززین نے اظہارِ خیال کیا ان میں حجۃ الاسلام سید محمد حسین الموسوی اور حجۃ الاسلام سید محمد حسین صفوی شامل ہیں، دیگر علمائے دین بھی جشنِ عید میلاد النبی میں موجود تھے۔

نظامت کے فرائض مولانا گوہر حسین صاحب نے انجام دئیے۔

کشمیر میں ہفتۂ وحدت؛ حضور ؐکی آمد سے پہلے عرب دنیا میں انسانیت سوزی اپنے انتہا پر تھی، مقررین

کشمیر میں ہفتۂ وحدت؛ حضور ؐکی آمد سے پہلے عرب دنیا میں انسانیت سوزی اپنے انتہا پر تھی، مقررین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .