۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
آیت الله دستغیب

حوزہ / امام حسین (ع) تخصصی مرکز کے سربراہ نے کہا: انقلابِ اسلامی سے پہلے حوزہ علمیہ کا ایک نقص یہ تھا کہ اس میں تخصصی شعبے موجود نہیں تھے، اگرچہ عملی طور پر کچھ افراد تخصصی طور پر علمی شعبے اختیار کیا کرتے تھے، لیکن یہ سلسلہ باقاعدہ اور منظم انداز میں موجود نہیں تھا۔ نظامِ اسلامی کی ایک بڑی کامیابی یہ ہے کہ اب حوزہ علمیہ میں تخصصی شعبے قائم ہو چکے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید علی اصغر دستغیب نے "امام حسینؑ تخصصی مرکز" کی افتتاحی تقریب میں اپنے خطاب کے دران کہا: دیگر تمام شعبوں کے مقابلے میں "حقوق اور قضا" کے دو تخصصی شعبے خاص اہمیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ایک طرف ہمیں ایک واجب کفائی کو پورا کرنا ہے، اور دوسری طرف قاضی بننے کے لئے بہت زیادہ صلاحیت اور ہمت درکار ہے، کیونکہ منصبِ قضاوت کے لئے بھی انسان کا تقویٰ کے لحاظ سے مضبوط ہونا ضروری ہے۔

جامعہ روحانیت شیراز کے سربراہ نے کہا: ہمیں کبھی بھی اپنے مراقبہ (خود احتسابی) سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا: اسلامی مشاورت اور علمِ نفسیات میں بھی یہی اصول لاگو ہوتا ہے۔ الحمد للہ مرکزِ قم میں اس وقت تخصصی شعبوں کی تعداد 30 سے زیادہ ہے جو کہ اس مرکز کی ایک بڑی کامیابی شمار ہوتی ہے۔

آیت اللہ دستغیب نے کہا: انقلابِ اسلامی سے پہلے حوزہ علمیہ کا ایک نقص یہ تھا کہ اس میں تخصصی شعبے موجود نہیں تھے، اگرچہ عملی طور پر کچھ افراد تخصصی طور پر علمی شعبے اختیار کیا کرتے تھے، لیکن یہ سلسلہ باقاعدہ اور منظم انداز میں موجود نہیں تھا۔ نظامِ اسلامی کی ایک بڑی کامیابی یہ ہے کہ اب حوزہ علمیہ میں تخصصی شعبے قائم ہو چکے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .