ترجمہ و ترتیب: غلام محمد شاکری
حوزه نیوز ایجنسی | اسلامی انقلاب کی شاندار فتح کو چورتالیس سال گزر چکے ہیں، یہ انقلاب ایک الہی اور بابرکت واقعہ تھا جس نے بیسویں صدی کے آخر میں دنیا کو ہلا کر رکھ دیا اور مسلمانوں اور مظلوموں کے دلوں میں امید کی شمع روشن کی۔ اب اس امید افزا درخت کی قیمتی زندگی سے چار دہائیاں گزرنے کے بعد، اچھا ہے کہ اس کے کچھ کارناموں کو دوبارہ پڑھ لیا جائے اس عظیم انقلاب کی ملک کے اندر اور باہر بہت سی کامیابیاں حاصل کیں ہیں اور اس میں کئی سال لگیں گے اس الٰہی مظہر کے اثرات اور نتائج کو سامنے لانے اور تجزیہ کرنے کے لیے۔اس مضمون میں اس کی وسیع جہتوں کے ایک گوشے کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس تحریر میں ہم اسلامی انقلاب کی فتح کے چورتالیس سال بعد ایرانی قوم کی کامیابیوں کا جائزہ اس انقلاب کے قدرت مند اور جرات رہبر، آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ائ مدظلہ العالی دور اندیش نگاہ کے تناظر پیش کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس وقت مختلف شعبوں میں چشم گیر ترقی حاصل کی ہے اور دنیا کے بنائی ہوئی سپر طاقتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر گفتگو کرنے کی جرات اگر پیدا کی ہے تو اس جرات مند رہبر کی دوراندیش تدابیر کی بدولت ہے۔
صحت اور صفائی کے میدان میں اسلامی انقلاب کی کامیابیاں:
1۔ اسلامی انقلاب کے بعد ایران کی اوسط عمر میں 21 سال کا اضافہ ہوا ہے۔ 55 سال سے 76.2 سال تک اضافہ ہوا ہے۔
2. 30% ایرانی ڈاکٹر بنگلہ دیش، فلپائن، بھارت اور پاکستان سے درآمد کیے جاتے تھے۔ آج 53 ممالک سے لوگ علاج کے لیے ایران آتے ہیں۔ اور 27 تخصصی شعبوں میں تربیت دیتے ہیں۔
3.انقلاب سے پہلے ہیلتھ ہاؤسز کی تعداد صرف 1500 دیہات میں تھی۔
4. ویلنٹر بسیجوں کی کوششوں سے قومی پولیو ویکسینیشن پلان پر عمل درآمد اور اس ویکسینیشن کے 95 فیصد کوریج سے ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو چکا ہے جبکہ کوئی بھی پڑوسی ملک ایسا نہیں کر سکا۔
5۔ ایران میں ملیریا، تپ دق اور ہیضے کی متعدی بیماریوں پر قابو پالیا گیا ہے۔
6۔ 1957 میں، ہمارے پاس صرف 7 میڈیکل اسکولوں کے ساتھ 700 طلباء تھے، جبکہ اب، 47 یونیورسٹیوں کے ساتھ، 180,000 میڈیکل طلباء زیر تعلیم ہیں، اور 11,000 فیکلٹی ممبران کے ساتھ فیکلٹی ممبران اس وقت کے طلباء سے 16 گنا زیادہ ہیں۔
7۔ آج، ایران دنیا کے سب سے اہم دل کی سرجری کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے اور ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں دل کی پیوند کاری کی جاتی ہے۔ ملک میں دل کی پیوند کاری کے 140 آپریشن ایران اور دنیا میں دل کی سرجری کے شاندار ریکارڈ میں ہیں۔
8۔ اسلامی جمہوریہ میں کارنیا بینک دنیا کے بہترین کارنیا بینکوں میں سے ایک ہے اور 24 گھنٹوں کے اندر مریض کا مطلوبہ کارنیا تیار کیا جاتا ہے۔
9. انقلاب سے پہلے 7000 ماہر ڈاکٹر تھے جو 72000 تک پہنچ چکے ہیں۔
10۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایران کی 80 سے 94 فیصد آبادی کو ضروری ادویات تک رسائی حاصل ہے۔
قومی آزادی اور بین الاقوامی اتھارٹی کے میدان میں اسلامی انقلاب کی کامیابیاں:
1- پچھلی پانچ صدیوں میں ایران کا رقبہ 35 لاکھ مربع کلومیٹر سے کم ہو کر 1.7 ہو گیا۔ سپر پاورز کے حملے اور دشمنوں کے باوجود انقلاب اسلامی نے ایک بالشت زمین کسی کو نہیں دیا۔
2- رضا خان نے ایک منٹ کی مزاحمت کے بغیر ایران کی سرزمین سوویت یونین، برطانیہ اور امریکہ کی جارح فوجوں کے حوالے کر دی۔
3- بحرین، ایران کا 14واں صوبہ، محمدرضا پہلوی کی نالائقی کے وجہ سے برٹش کے حوالے کر دیا گیا۔
4- ممالک کے سربراہان نے کئی بار ایران کی منفرد آزادی پر رشک کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کاش ہم بھی آپ کی طرح آزادی سے بات کر سکتے۔
5- اسلامی انقلاب سے دو صدیاں قبل نہ صرف وزراء اور وزیر اعظم کی برطرفی اور تنصیب بلکہ ایران کے شاہ کو ہٹانے اور نصب کرنے کا کام بھی غیر ملکی کیا کرتے تھے۔
معیشت کے میدان میں اسلامی انقلاب کی کامیابیاں:
1- عالمی بینک اور تمام اہم بین الاقوامی اقتصادی اداروں کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ایران کی معیشت 1979 میں دنیا کی 26ویں پوزیشن سے 8 درجے ترقی کر کے 2017 میں 18ویں نمبر پر آ گئی ہے اور اس کا شمار دنیا کی 20 معاشی طاقتوں میں سے ایک ہے۔
2- اسلامی انقلاب کے بعد ایران کی معیشت میں آٹھ قدمی بہتری آئی ہے جبکہ انقلاب سے قبل خام تیل کی فروخت کی مقدار میں انقلاب کے بعدایک چوتھائی کمی آ گئی ہے جبکہ آبادی کے تناسب 36 ملین سے بڑھ کر 81 ملین ہو گئی ہے۔
3- اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں ایران کی معیشت میں 8 درجے کی اپ گریڈیشن اسیی حالت میں ہوئی ہے جب کہ بین الاقوامی استکباری نظام نے ایران کی معیشت کو مفلوج کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کی ہے۔ قتل و غارت گری اور بغاوتیں مسلط کردہ 8 سال کی جنگ، ملک کے بیشتر اقتصادی ڈھانچے پر بمباری کرنا، اور 40 سال کی پابندیاں، خاص طور پر 8 سال کی مفلوج کنندہ پابندیاں، ان سازشوں میں سب سے اہم ہیں۔
4- اسلامی انقلاب سے پہلے ایران کی اقتصادی طاقت 490 بلین ڈالر تھی اور اس وقت یہ 1800 بلین ڈالر ہے۔
5- اس کے ساتھ ساتھ، اگرچہ ملک کی آبادی دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کی معیشت کا حجم جی ڈی پی کی بنیاد پر شروع سے آج تک 4.88 گنا بڑھ چکا ہے۔
6- ملک میں صنعتی یونٹس کی تعداد میں 10 گنا اضافہ 10,000 یونٹس سے 98,000 یونٹس تک ترقی، جو معیار کے لحاظ سے درجنوں گنا زیادہ ترقی یافتہ اور خود مختار ہو چکے ہیں، اور اسمبلی انڈسٹری سے مقامی صنعت میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
7- ایران کی تیل کے علاوہ پروڈکشن کی برآمدات میں سو گنا اضافہ 1356 میں 540 ملین ڈالر سے بڑھ کر 1396 میں 55 بلین ڈالر تک پہنچ گیا جس میں 60,000 اشیاء شامل ہیں اور ان کا وزن 2 ملین ٹن سالانہ ہے۔
8- انقلاب کے بعد عالمی استکبار کے مسلسل دباؤ کے باوجود قومی معیشت (آمدنی اور اخراجات) میں 3.7 گنا اضافہ ہوا ہے۔
اسلامی انقلاب کے بعد ملکی معیشت میں نجی شعبے کا حصہ تین گنا بڑھ گیا ہے۔
9- انقلاب سے پہلے ایران کے دفاعی شعبے کی ضروریات کا صرف 5 فیصد مقامی طور پر پیدا کیا جاتا تھا اور اس وقت اس کا 90 فیصد حصہ مقامی طور پر پیدا ہوتا ہے اور اس کے علاوہ وہ سالانہ تقریباً 5 بلین ڈالر کی برآمدات کرتا ہے جو کہ ملک کے دیگر تمام معاشی شعبوں کے لیے ایک اچھا نمونہ ہو سکتا ہے۔
10- ایرانی معاشرے میں ہر نفر کا بینکی خدمات کے استعمال، اسلامی انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں تقریباً 20 گنا اضافہ ہوا ہے، جو کہ اقتصادی معیار کا مظہر ہے۔