۱۳ مهر ۱۴۰۳ |۳۰ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Oct 4, 2024
مولانا حیدر علی جعفری قمی

حوزہ/ مولانا حیدر علی جعفری قمی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر دور میں حق اور باطل کا آمنا سامنا رہا ہے، مگر تاریخ میں زندہ وہی لوگ رہے ہیں جنہوں نے حق کی راہ میں اپنی جان قربان کر دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شیموگہ کرناٹک/ گزشتہ دنوں اسرائیل کے ہوائی حملے میں شہید سید حسن نصراللہ اور ان کے ساتھیوں کو شہید کر دیا گیا، جس سے پورے عالمِ اسلام میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل بے قرار ہو گیا۔ سید حسن نصراللہ ہر دل کی دھڑکن تھے، اور ان کی شہادت کی خبر عام ہونے کے بعد ہر جگہ عوام سوگ میں ڈوبی نظر آئی، جیسے کوئی اپنے گھرانے کا فرد اس دنیا سے رخصت ہو گیا ہو۔

اسی غم کے موقع پر صوبہ کرناٹک کے شہر شیموگہ کی مسجد قائم آلِ محمد میں انجمن فیضانِ حسینی کی جانب سے ایک مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔ مجلس کا آغاز صدر انجمن، جناب محب رضا نے حدیث کساء سے کیا، جس کے بعد مکتبِ معصومیہ کے شاگرد، رضا عباس سلمہ، نے شہداء کی یاد میں خراجِ عقیدت پیش کیا۔

شیموگہ کرناٹک میں شہید سید حسن نصراللہ کی یاد میں مجلس عزاء کا انعقاد

خطابت سے قبل شہداء کی ارواح کے ایصال کے لیے قرآن خوانی کی گئی، جس میں انجمن کے جوانوں نے شرکت کی۔ آخر میں مولانا حیدر علی جعفری قمی نے مجلس کو خطاب کیا اور فضائل و مصائب کے ذریعے لوگوں کو مقصدِ حسینیت سے آگاہ کیا۔ مولانا نے بیان کیا کہ ہر دور میں حق اور باطل کا آمنا سامنا رہا ہے، مگر تاریخ میں زندہ وہی لوگ رہے ہیں جنہوں نے حق کی راہ میں اپنی جان قربان کر دی۔ ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ خدا ہمیں آخری دم تک حق پر قائم رکھے اور اپنی راہ میں شہید ہونے کی توفیق عطا کرے، کیونکہ شہادت سب سے عظیم نعمت ہے جو صرف خاص لوگوں کو نصیب ہوتی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .