تحریر: مولانا سید ساجد حُسین رضوی محمد
حوزہ نیوز ایجنسی | سید مقاومت، شہید حسن نصر اللہ، عصر حاضر کے ایک عظیم رہنما تھے جنہوں نے نہ صرف اپنی قوم کی حفاظت کی بلکہ ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے کی بہترین مثال قائم کی۔ ان کی قیادت میں، حزب اللہ نے ہر چیلنج کا سامنا کیا اور اپنے اصولوں کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔ شہید حسن نصر اللہ کی شخصیت میں امام حسین علیہ السلام کی روح اور ان کے اصولوں کا عکس واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
امام حسین علیہ السلام کا مشہور قول "ہیہات منا الذلہ"، جس کا مطلب ہے "ہم ذلت کو کبھی قبول نہیں کریں گے"، نہ صرف کربلا کے میدان میں بلکہ آج کے دور میں بھی ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ یہ الفاظ ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ ہم کبھی بھی ظلم اور ذلت کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔ یہ عزم اور حوصلہ ہمیں شہید حسن نصر اللہ سے ملتا ہے، جو اپنی تقاریر میں اس قول کو بار بار دہراتے تھے اور لوگوں کو ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی ترغیب دیتے تھے۔
شہید حسن نصر اللہ کی فضیلت اس بات میں ہے کہ انہوں نے امام حسین کی تعلیمات کو زندہ رکھا۔ انہوں نے یہ ثابت کیا کہ ایک قوم جب اپنے اصولوں کے ساتھ کھڑی ہو تو کوئی طاقت اسے دبا نہیں سکتی۔ ان کی قیادت میں، حزب اللہ نے دشمن کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں، جو اس بات کی دلیل ہے کہ حق اور انصاف کی راہ پر چلنے والوں کی طاقت کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا۔
آج کے دور میں، جب ہم ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں، ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہم امام حسین کے پیغام کے علمبردار ہیں۔ شہید حسن نصر اللہ کی رہنمائی میں، ہمیں ایک ایسا معاشرہ قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہئے جہاں ہر انسان کی عزت، حقوق، اور آزادی کی حفاظت کی جائے۔
آئیں، ہم سب مل کر اس عزم کو اپنائیں کہ ہم کبھی بھی ذلت کو قبول نہیں کریں گے، اور شہید حسن نصر اللہ کی روح کے ساتھ ایک بہتر مستقبل کے لئے کوششیں جاری رکھیں۔ اللہ کی مدد ہمیشہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتی ہے جو حق کے لئے کھڑے ہوتے ہیں۔