۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
جوادی آملی

حوزہ/ شہادت ایک ایسی مسابقت کا انعام ہے جس کا میدان ﴿عَرْضُهَا السَّماواتُ وَ الْأَرْضُ﴾ یعنی آسمانوں اور زمین کی وسعت جتنا ہے، اور یہ انعام ہمیشہ محفوظ رہے گا، کیونکہ اسے عطا کرنے والی ہستی نہ کسی سے کمتر ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی کا تعزیتی پیغام کچھ یوں ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انا للہ وانا الیہ راجعون

شہادت ایک ایسی مسابقت کا انعام ہے جس کا میدان ﴿عَرْضُهَا السَّماواتُ وَ الْأَرْضُ﴾ یعنی آسمانوں اور زمین کی وسعت جتنا ہے، اور یہ انعام ہمیشہ محفوظ رہے گا، کیونکہ اسے عطا کرنے والی ہستی نہ کسی سے کمتر ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے۔

حجت الہی، مرحوم و مغفور رہبر حزب اللہ، سید حسن نصر اللہ (قدس سرہ)، کی شخصیت ایسی تھی کہ اگر وہ پہاڑ ہوتے تو مضبوطی میں بے مثل ہوتے، اور اگر پتھر ہوتے تو اٹل و سخت ترین ہوتے۔ آپ کی ملکوتی معراج اور بے مثال شہادت کا اجر اس مادی دنیا کی کسی پیمائش سے بیان نہیں کیا جا سکتا۔

اسلامی سرزمین کے مشرق و مغرب کے مجاہدین، شمال و جنوب کے مسلمانوں، بالخصوص محترم و ثابت قدم لبنان کے عوام، اور حزب اللہ کے دلیر مجاہدین سے درخواست ہے کہ وہ صیہونی دشمن کا محاسبہ، فلسطین اور قدس کی آزادی اور تمام آزادگان کی عالمی استکبار اور صیہونیت سے نجات کے لیے دعا کریں۔ ہم مرحوم کی بلندی درجات، شہداء کی ارواح کی بلندی، اور ان کے اہل خانہ اور عزیزوں کے لیے صبر و تسلیت کی دعا کرتے ہیں۔

جوادی آملی

تاریخ: ۲۴ ربیع الاول ۱۴۴۶

تبصرہ ارسال

You are replying to: .