حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علمائے مسلمین لبنان (لبنان کے مسلم علماء کی انجمن) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سید الشہدائے طوفان الاقصٰی، سید حسن نصر اللّٰہ کی جانشینی کے طور پر حزب اللہ کے نئے سیکریٹری جنرل کا انتخاب، حزب اللہ کی ہم آہنگی کی اہم دلیل اور غاصب اسرائیل کے جرائم کے مقابلے میں صبر و تحمل کا مظاہرہ ہے۔
علماء نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے نئے سیکریٹری کے طور پر شیخ نعیم قاسم کے انتخاب نے ہر سطح پر قائد کی خالی جگہوں کو پر کیا اور تحریک نے پہلے سے زیادہ کنٹرول سنبھالتے ہوئے آج جنگ کی نگرانی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور صیہونی دشمن کو نظامی اور جنگی سازو سامان کی تباہی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ صیہونی دشمن، 2006 کی جنگ کے مقابلے میں تین گنا مسلح ہونے کے باوجود میدان جنگ میں ناکام ہوئے۔
انہوں نے شیخ نعیم قاسم کا حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل کے عنوان سے انتخاب پر تبریک پیش کرتے ہوئے اس انتخاب کو کامیاب اور بروقت اقدام قرار دیا۔
بیان میں کہا ہے کہ شیخ نعیم قاسم بہترین قائد کے بہترین جانشین ہیں اور قیادت کے موزوں ہیں، ہم انہیں جانتے ہیں اور ان کے تجربات سے آگاہ ہیں، شیخ نعیم قاسم عقل و جرأت کے حامل ہیں کہ اس حساس موقع پر تحریک کی قیادت سنبھالنے کے لائق ہیں۔
مجمع علمائے مسلمین لبنان نے حزب اللہ کے نئے سیکریٹری جنرل سے یہ عہد کیا کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کی نابودی تک پوری طاقت اور استقامت کے ساتھ، اسلامی مزاحمت کے اعلیٰ مقاصد اور آزادی کے حصول اور جنگ کے لیے حزب اللہ کے نئے سیکریٹری کی پیروی کرے گی۔
انہوں نے حزب اللہ کے نئے سیکریٹری جنرل کی شخصیت پر اعتماد کرتے ہوئے مزید کہا کہ شیخ قاسم کا منجمنٹ اور مختلف امور میں شہید حسن نصر اللّٰہ کے ہمراہ ناقابلِ بیان تجربہ، انہیں مختلف داخلی اور بیرونی چیلنجوں کا سامنا کرنے اور ان کا حل نکالنے میں مددگار ثابت ہو گا۔
آخر میں کہا کہ جو لوگ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل اور دیگر رہنماؤں کی شہادت کے بعد، حزب اللہ کو کمزور دکھانے کی کوشش کر رہے تھے وہ شیخ نعیم قاسم کی سیاسی بصیرت اور آئندہ کے لائحہ عمل کا انتظار کریں۔