حوزہ نیوز ایجنسی| ولادت باسعادت حضرت زینب (س) کی مناسبت سے گزشتہ شب قم المقدسہ میں منعقد ہوئی محفل میں دیے گئے مصرع پر مولانا حیدر جعفری قمی کے اشعار قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔
مصرعہ:سرِ بازار حق کی بولتی تلوار زینب ہے
حیائے فاطمہ زہرا کی ورثہ دار زینب ہے
مگر بولے تو فخرِ حیدرِ کرّار زینب ہے
قیامت تک نہ ملکِ شام میں آئے گی تاریکی
دیارِ شام میں کچھ اس طرح ضو بار زینب ہے
مکمل کربلا کی جیت کا اعلان کرنے کو
مجسم حضرتِ شبیر کا انکار زینب ہے
امامت بھی بچائی دین بھی، بھائی کا مقصد بھی
مکمل دینِ پیغمبر کی ذمّہ دار زینب ہے
اسی کے نام سے اب بھی یزیدی خوف کھاتے ہیں
زمانے پر جو چھایا ہے وہی کردار زینب بے
خدا کے دین کا یہ قافلہ منزل پہ پہنچے گا
کہا شبیر نے اب قافلہ سالار زینب ہے
کیا قربان اپنے بھائی پر عون و محمد کو
خدیجہ داد دیں، ایسا ترا کردار زینب ہے
سرِ دربار چہرے پر ترے، یہ رعب کہتا ہے
ترا دشمن بھی تیرے سامنے لاچار زینب ہے
قیامت تک ترا کردار ظالم کو ڈرائے گا
حیاتِ دین ہے اور مرگِ استکبار زینب ہے
لیا ہے انتقامِ شاہِ دیں اپنے طریقے سے
یہ خود "مختار" کہتے ہیں کہ "خود مختار" زینب ہے
کٹے گی گردنِ بیعت، بہے گا خون ظلمت کا
سرِ بازار حق کی بولتی تلوار زینب ہے
سوالِ بیعتِ فاسق نہ اب اُٹھے گا اے حیدر
اب اس کے سامنے اک آہنی دیوار " زینب" ہے
حیدر جعفری قمّی