۲۵ آبان ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 15, 2024
آیت اللہ سعیدی

حوزہ/ آیت اللہ سعیدی نے اس بات پر زور دیا کہ حضرت زہرا (س) نے اپنی زندگی میں قرآن اور عترت کے درمیان تعلق کو برقرار رکھنے کی کوشش کی، تاکہ قرآن کے حقیقی مفسرین اہل بیت (ع) کی تعلیمات سے محروم نہ رہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم مطہر کریمہ اہلبیت (ع) حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے متولی، آیت اللہ سید محمد سعیدی نے قم میں ادارہ اوقاف و امور خیریہ کے ڈائریکٹر حجت الاسلام اسکندری سے ملاقات کے دوران کہا کہ حضرت زہرا (س) قرآن کی عملی تصویر، قرآن کی عالمہ اور عاملہ، اور قرآن کی حرمت کی محافظ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ رسول اکرم (ص) کے وصال کے بعد کچھ افراد نے اپنے مفادات کی خاطر قرآن اور عترت میں فاصلے ڈالنے کی کوشش کی، مگر حضرت زہرا (س) کی پوری جدوجہد اس بات کے لئے تھی کہ قرآن اور عترت ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں، کیونکہ خاندان عصمت و طہارت ہی قرآن کے اصل ناطق ہیں۔

آیت اللہ سعیدی نے مزید کہا کہ معاشرتی سطح پر قرآنی سرگرمیوں میں یہ خیال رکھا جائے کہ ایک سرگرمی دوسری کی قربانی نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ قرآنی سرگرمیوں میں طہارت باطنی شرط ہے کیونکہ طہارت ظاہری نچلی سطح پر ہے، جبکہ اصل اہمیت طہارت باطنی کی ہے جسے سماج میں عام اور بیان کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قرآنی سرگرمیوں میں معارفی اور فکری کام بہت اہم اور دائمی حیثیت رکھتا ہے جو انسان کو حقیقت کی جانب لے جاتا ہے۔

ملاقات کے آغاز میں ادارہ اوقاف و امور خیریہ قم کے ڈائریکٹر حجت الاسلام اسکندری نے قرآنی سرگرمیوں کی صورتحال پر رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ قم میں تیسری بار قومی سطح پر قرآن، نہج البلاغہ، اور صحیفہ سجادیہ کے مسابقات منعقد کیے جائیں گے اور ایران کو قرآنی سرگرمیوں کے میدان میں اسلامی ممالک کے درمیان ایک نمایاں مقام حاصل ہے، جہاں مختلف طبقات اور شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد ان مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .