حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں منعقدہ حوزہ علمیہ خواہران کی نخبہ اور با صلاحیت طالبات کے تیسرے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ اعرافی نے طلاب کو علم و معرفت میں گہرائی پیدا کرنے اور آدابِ و اخلاق حسنہ سے مزین رہنے کی تلقین کی۔
انہوں نے با صلاحیت طلاب کو درپیش پانچ اہم چیلنجز کے بارے میں آگاہ کیا، جن میں خود برتری، غیر ضروری توقعات، استقلال پسندی، کمال پسندی، اور محنت و لگن کو معمولی سمجھنا شامل ہیں۔
انہوں نے حضرت فاطمہؑ کے خطبہ فدکیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس خطبے میں مدینہ کی سماجی اور سیاسی صورتحال کو عمیق انداز میں پیش کیا گیا۔ حضرت فاطمہؑ نے نفاق اور دورِ جاہلیت کے اثرات کی نشاندہی کی، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کے حالات میں نمایاں ہوئے۔
آیت اللہ اعرافی نے با صلاحیت طالبات کو تلقین کی کہ وہ عاجزی، تعاون اور اعتدال پر مبنی رویہ اختیار کریں، اور اپنی علمی و تحقیقی بنیادوں کو مضبوط بنانے پر توجہ دیں۔ انہوں نے شہید صدر علیہ الرحمہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ محنت اور جدو جہد کے بغیر نبوغ اور کامیابی ممکن نہیں۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی کہ حوزہ علمیہ کی باصلاحیت طالبات اپنے علم کو امت اور معاشرے کی خدمت کے لیے استعمال کریں اور حقیقی رہنمائی اور ہدایت کا کردار ادا کریں اور لوگوں کو حقیقی مقصد کی جانب توجہ دلائیں۔