حوزہ نیوز ایجنسی کردستان میں نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے شہر سنندج کے اہل سنت امام جمعہ مولوی محمد امین راستی نے کہا: گزشتہ ایک ماہ، خاص طور پر گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مشرق وسطیٰ میں خاص طور پر شام میں اہم تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: اسلامی دنیا بلکہ پوری دنیا میں سب سے اہم اور نمایاں واقعہ مسلح مخالفین کے ذریعہ شام کی حکومت کی تبدیلی ہے۔
اس اہل سنت عالم دین نے کہا: یہ تبدیلی اور انقلاب غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں، خاص طور پر صیہونیوں کی منصوبہ بندی کا نتیجہ تھا۔
سنندج کے امام جمعہ نے کہا: صیہونیوں نے، جو غزہ اور حزب اللہ لبنان کے خلاف جنگ کی مشکلات سے دوچار تھے، ایک بڑی چال چلی۔ انہوں نے شامی حکومت کے مخالفین کو مسلح کیا، جس کے نتیجے میں بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔ آج ہم شام کے شہروں میں ایک بڑی افراتفری کو مشاہدہ کر رہے ہیں جو اس ملک کے عوام کے لیے شدید خطرہ ہے۔
مولوی محمد امین راستی نے کہا: شام کے مستقبل کے بارے میں قیاس آرائی ابہام میں گھری ہوئی ہے۔ شام کے مستقبل کے بارے میں فوری طور پر کوئی رائے دینا بے سود ہے کیونکہ خطے میں تبدیلیاں اس قدر پیچیدہ ہیں کہ دنیا کے بہترین سیاسی ماہرین بھی اس پر کوئی رائے نہیں دے سکتے۔ لہٰذا، ہمیں آنے والے دنوں اور خطے کے ممالک کے اقدامات کا انتظار کرنا چاہیے۔