حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی تقریب برائے مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین حمید شہریاری نے شام میں حالیہ صیہونی حملوں کے بعد علمائے اسلام کے نام ایک اہم پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے صیہونی جارحیت کو تمام مسلمانوں اور عربوں کے خلاف حملہ قرار دیا اور فوری اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
حجت الاسلام والمسلمین شہریاری نے اپنے پیغام میں کہا کہ شام کی حکومت کے حوالے سے مختلف آراء ہو سکتی ہیں، لیکن یہ بات بلا شک و شبہ واضح ہے کہ شامی عوام نے اپنی عزت اور وقار کے دفاع میں صیہونی جارحیت کے خلاف بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ صیہونیوں نے گذشتہ دہائیوں میں شام کے خلاف مسلسل سازشیں کیں، لیکن شامی عوام کی مزاحمت اور ان کے حامیوں کی جدوجہد سے یہ منصوبے ناکام ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے شام کے خلاف فوجی، اقتصادی اور جاسوسی حملے کیے، لیکن شامی عوام نے اپنی ہوشیاری اور تدبیر سے ان سازشوں کو ناکام بنایا۔ آج اسرائیل انتقام کی آڑ میں شام کی اہم تنصیبات، بنیادی ڈھانچے اور عوامی وسائل کو نشانہ بنا رہا ہے، تاکہ اسے غیر مسلح اور کمزور بنا سکے۔
حجت الاسلام والمسلمین شہریاری نے تمام مسلم علمائے کرام، مفکرین اور اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی جارحیت کے خلاف اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شام پر حملہ صرف ایک ملک پر نہیں بلکہ تمام امت مسلمہ پر حملہ ہے، اور تمام آزاد اقوام کو اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جارحیت کا مقصد مشرق وسطیٰ میں اپنے پرانے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا ہے، اور فرقہ وارانہ اور نسلی تعصبات کو فروغ دے کر مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
آخر میں انہوں نے زور دیا کہ صیہونی ظلم و جبر کا مقابلہ صرف مزاحمت سے ممکن ہے، اور مسلمانوں کو متحد ہو کر اپنے مشترکہ دشمن کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے اپنے پیغام کا اختتام اس قرآنی آیت پر کیا:إِنَّهُمْ یَرَوْنَهُ بَعِیدا وَ نَرَاهُ قَرِیبا "وہ اسے دور سمجھتے ہیں، لیکن ہم اسے قریب دیکھتے ہیں۔"
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اللہ کے حکم سے آزادی اور انصاف کا سورج جلد طلوع ہوگا۔