حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خراسان رضوی میں والی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ سید احمد علم الهدی نے ملائیشیا اور سنگاپور سے تعلق رکھنے علماء اور زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اہل بیت علیہم السلام سے وابستہ ہیں، جو آپ کے لیے ایک امتیاز ہے، اس تعلق کو مزید گہرا کریں اور اپنے علاقوں میں معارف اہل بیت علیہم السلام کو فروغ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی زیارت، قبر کی زیارت نہیں بلکہ زندہ امام کی زیارت ہے، زیارت کے دوران، امام معصوم علیہم السلام زائرین کو دل کی گہرائیوں سے مخاطب کرتے ہیں، اور ان کے احساسات و جذبات میں یہ تعلق محسوس ہوتا ہے۔
آیت اللہ علم الہدیٰ تلںبننے تاکید کی کہ زیارت کے دوران قلبی تعلق اور اہل بیت علیہم السلام سے وابستگی کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آپ امام رضا علیہ السلام کے نزدیک ولایت اہل بیت علیہم السلام کے محافظ ہیں اور آپ کی شخصیت بہت اہمیت رکھتی ہے۔
انہوں نے شیعوں کو امام جعفر صادق علیہ السلام کی نصیحت یاد دلائی کہ شیعہ افراد کو اہل بیت علیہم السلام کے لیے زینت بننا چاہیے، نہ کہ شرمندگی کا باعث بنیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ اپنے اخلاق اور بات چیت میں اعلیٰ اقدار کا مظاہرہ کریں اور اضافی و نامناسب گفتگو سے پرہیز کریں۔
آیت اللہ علم الہدیٰ نے استکبار اور ظلم کے خلاف مذہب تشیع کی فکر کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ ایک انقلابی عنصر ہے، جو دنیا کے کسی بھی ظلم اور استبداد کو قبول نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیائے استکبار شیعیت کو اپنی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتی ہے، کیونکہ شیعہ ہر قسم کے فساد اور مظالم کے خلاف کھڑا ہوتا ہے اور اسلامی حاکمیت پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ اہل بیت علیہم السلام کی پیروی کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ان کے راستے پر چلتے ہوئے ظلم اور استکبار کے خلاف مزاحمت کی جائے۔ انہوں نے امریکہ اور اسرائیل کو ظلم و استبداد کی نمایاں مثالیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی پالیسیوں اور مظالم کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
آخر میں، آیت اللہ علم الهدی نے حاضرین سے کہا کہ اہل بیت علیہم السلام کے راستے پر چلتے ہوئے اپنی زندگی میں کامیابی و کامرانی حاصل کریں اور آخرت میں سعادت مند ہوں۔