حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے "حرام سفر کے دوران نماز کا حکم!" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے،جسے آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔
* حرام سفر کے دوران نماز کا حکم!
سوال: اگر کوئی حرام سفر یا حرام کام کے لئے سفر کرے تو اس کی نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: نماز کے قصر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ انسان حرام کام جیسے سود والی تجارت کے لئے یا چوری کرنے جیسے کاموں کے لئے سفر نہ کرے لہذا اگر حرام کام کی غرض سے سفر کرے تو نماز پوری پڑھے گا۔ اسی طرح اگر بذات خود سفر حرام ہو جیسے ایسا سفر جس میں اس کے لئے کوئی ضرر ہو تو ایسے سفر میں بھی نماز قصر نہیں ہوتی۔
آپ کا تبصرہ