حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تاراگڑھ نے امام حسن عسکری علیہ السلام کے وصیت نامہ کا ایک فقرہ "حقوق کو ادا کرو" کی شرح و تفسیر کرتے ہوئے شاگرد کے حقوق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ: قرآن وسنت میں شاگرد کے حقوق بیان کئے گئےہیں:
١۔ طلبہ پر شفقت: استاد کو طلبہ پر شفقت اور محبت والا رویہ رکھنا چاہیے ایک استاد بہت شفیق اور مہربان ہوتا ہے بلکہ استاد مصائب اور مشکلات کا سہارا بنتا ہے۔
٢۔ طلبہ کے درمیان مساوات: استاد کی نظر میں تمام طلبہ یکساں ہونے چاہیے اور امیر غریب طلبہ میں فرق نہیں کرنا چاہیے ۔
٣۔ استاد کا وسیع مطالعہ ہونا:استاد کو اپنے مضمون پر وسیع مطالعہ اور مکمل عبور حاصل ہونا چاہیے ۔
۴۔ استاد کو باعمل ہونا چاہیے۔ قرآن حکیم میں اللہ فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَا لَا تَفْعَلُوْنَ(۲) ترجمۂ کنزالایمان : اے ایمان والو کیوں کہتے ہو وہ جو نہیں کرتے ۔ ( الصف:٢)
مولانا نقی مہدی زیدی نے ایام ولادت صدیقۂ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا(س) پر تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ: سیدہ کونین جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا نہ فقط خواتین بلکہ تمام انسانیت کے لیے اسوہ کاملہ ہیں آپ کی ذات گرامی وجہ تخلیق کائنات ہے آپؑ کی عظمت و عصمت اور مقام و منزلت کو درک کرنا عام انسان کے اختیار میں نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا (س) عالم اسلام کی ایسی باعظمت خاتون ہیں جن کی فضیلت زندگی کے ہر شعبے میں آشکار ہے خواتین کے لیے زندگی کے تمام پہلوؤں میں آپؑ کی سیرت کاملہ مشعل راہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام نے بحثیت ماں بہن و بیوی عورت کوچودہ سو سال پہلے وہ حقوق عطا کئے،جس کا مغرب تصور بھی نہیں کرسکتا کیونکہ مغرب نے ہمیشہ عورت کی تذلیل کرکے اس کو ایک کاروباری شو پیس کی طرح پیش کیا جبکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جو عورت کو عزت و احترام اور شرف و وقار بخشتا ہے۔
امام جمعہ تاراگڑھ نےحضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کو "نبوت و ولایت کا خلاصہ" اور "اسلامی تربیت کی اعلیٰ مثال" قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ ہمیں اپنی زندگی میں سیرتِ فاطمی اور علوی کو اپنانا چاہیے اور حضرت زہرا(س) کی دعاؤں میں موجود پیغام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
خطیب جمعہ تاراگڑھ حجۃالاسلام مولانا نقی مہدی زیدی نے رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ سید علی خامنہ ای کے حوالے سے کہا کہ آپ نے ابھی حال ہی میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "حضرت زہرا، عبادت، سیاست، پرورش اور زندگي میں مسلمان عورت کا جاوداں آئيڈیل ہیں ان کا بچپن آئيڈیل ہے، ان کی نوجوانی آئيڈیل ہے، ان کی شادی آئيڈیل ہے، ان کی زندگي کی سیرت آئيڈیل ہے، یہ سب برترین نمونہ ہائے عمل ہیں جو مسلمان خاتون کی بالاترین حد کو نمایاں کرتے ہیں"۔
آپ کا تبصرہ