حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بلجیم کے معروف میڈیا اور سیاسی کارکن میشل کولون نے قم میں مرکز مدیریرت حوزہ علمیہ کے آیت اللہ حائری ہال میں "مغرب میں صیہونیوں کے خلاف مقاومت کا تجزیہ" کے عنوان سے منعقدہ ایک اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: مغربی میڈیا کا محاذ خاص طور پر غزہ جنگ میں جھوٹے میڈیا پروپیگنڈے کے فروغ پر توجہ دے رہا ہے، لہٰذا مغربی اور صیہونی میڈیا کے جھوٹے خبروں کے خلاف متحدہ محاذ تشکیل دینا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا: مغربی اور صیہونی میڈیا نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد عوامی رائے کو گمراہ کرنے کے لیے مختلف تکنیکوں کا استعمال کیا تاکہ اس آپریشن کو عام شہریوں کے خلاف جرم کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
بلجیم کے میڈیا اور سیاسی کارکن نے مزید کہا: مغربی میڈیا میں حقائق کو الٹا دکھایا جاتا ہے۔ انہوں نے مغربی فریبی میڈیا کے ذریعہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کو عام شہریوں کے خلاف کاروائی کے طور پر پیش کیا اور اس آپریشن کی حقیقی حقیقت کو چھپایا۔
میشل کولون نے کہا: طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز میں، صیہونی-فرانسیسی چینل "آئی24" پر ایک جھوٹی خبر شائع کی گئی کہ مقبوضہ علاقوں میں حماس نے 40 بچوں کے سر قلم کیے۔ 7 اکتوبر کے آپریشن کے دوران خواتین کے ساتھ زیادتی کے الزامات لگانے والے 19 افراد میں سے 18 مرد تھے۔
انہوں نے کہا: تفرقہ انگیزی، جھوٹے بیانات، خوف و ہراس پیدا کرنا مغربی ممالک اور ان کے میڈیا کی بنیادی حکمت عملیاں ہیں تاکہ انسانی معاشروں پر غلبہ حاصل کیا جا سکے۔ آج اسلاموفوبیا مغربی میڈیا کے کلیدی ہتھیاروں میں سے ایک ہے تاکہ عوام اور عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا جا سکے۔
بلجیم کے اس میڈیا اور سیاسی کارکن نے مزید کہا: آج مشرق وسطیٰ میں مزاحمتی محاذ اور فلسطین و غزہ کے مزاحمتی قوتیں استعماری اور جابرانہ نظام کے خلاف استقامت کی علامت ہیں۔ منظم اور متحد میڈیا پروپیگنڈہ اور مشرق وسطیٰ میں مسلم اقوام کا اتحاد اس میڈیا جنگ کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ