حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ علمیہ تہران حجۃ الاسلام والمسلمین رحیمی صادق نے تکفیری گروہوں کی سرگرمیوں کو اسرائیل اور امریکہ کی ایک منظم سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گروہ اسرائیلی شکست کو چھپانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں تاکہ مزاحمت کی تحریک کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
حجت الاسلام رحیمی صادق کے مطابق، اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں مزاحمت کو ختم کرنے کی ناکام کوشش کے بعد، اب تکفیری گروہوں کو مسلح کرکے خطے میں بدامنی پھیلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بعض ہمسایہ ممالک نے بھی صیہونی حکومت کا ساتھ دیتے ہوئے ان گروہوں کو مدد فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمتی محاذ نے داعش کو شکست دی ہے، لیکن اس کے باقیات اب انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ شام کی فوج اور عوام مکمل طور پر متحد ہیں، اور ایران کی حمایت اس محاذ کو مزید مضبوط بنا رہی ہے۔
رحیمی صادق نے امید ظاہر کی کہ ان حالات کے نتیجے میں شام میں موجود امریکی اڈے بھی ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے حالات اب 2011 جیسے نہیں رہے، اور عالمی برادری بھی تکفیری گروہوں کی کارروائیوں کی مذمت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تکفیری گروہ اب میڈیا اور سوشل میڈیا کا سہارا لے کر جھوٹے واقعات اور بیانیے پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ عوام کو ان گروہوں کی اصلیت دکھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
رحیمی صادق نے تکفیری گروہوں کے دوہرے معیار کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ ایک طرف اسلامی نعرے لگاتے ہیں اور دوسری طرف اسرائیل اور داعش کے جھنڈے لہراتے ہیں۔ ان کا مقصد مزاحمتی محاذ کو کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس سازش کو سمجھیں اور اپنی دعاؤں اور حمایت کے ذریعے اس چیلنج کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ، خطے سے دہشت گردی اور صیہونی عناصر کا خاتمہ جلد ہوگا۔
انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ دانشمندانہ حکمت عملی اپنائیں اور عوام کو متحد رکھیں تاکہ ان سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔