حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن، آیت اللہ محسن اراکی نے اپنے درس خارج میں شام کی موجودہ صورتحال اور دہشت گرد تکفیریوں کے حملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ترکی اور امریکہ کے تعاون سے ایک نئی سازش کا آغاز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ حرم کی حفاظت کے لیے دوبارہ تیار ہو جائیں کیونکہ اگر تکفیری کامیاب ہو گئے تو یہ خطرہ ایران تک پہنچ جائے گا۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ شام کے خلاف پہلے سے تیار کردہ سازش ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے، جس میں اسرائیل، ترکی اور امریکہ پیش پیش ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مسلمانوں نے تکفیریوں کی پیش قدمی کو نہ روکا تو نہ صرف حضرت زینب (س) کا حرم اور شام بلکہ عراق بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تکفیریوں کا اصل ہدف ایران ہے۔ اگر وہ شام میں کامیاب ہو گئے تو ان کا اگلا ہدف ایران ہوگا۔ اس لیے مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ سخت جدوجہد کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ ممکن ہے کہ امریکہ اور اسرائیل کے حامی داخلی عناصر عوام کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کریں۔ ہمیں ان سازشوں سے بھی ہوشیار رہنا چاہیے۔
انہوں نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ ان شاء اللہ فتح حق کے حامیوں کی ہوگی اور تمام مسلمانوں کو امام زمانہ (عج) کی نصرت اور اہل بیت (ع) کے حرم کی حفاظت کے لیے تیار رہنا چاہیے۔