حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عاشوراء فاونڈیشن نجف اشرف کے زیر اہتمام عالمی شہرت یافتہ معروف و مقبول مبلغ و خطیب حجة الإسلام و المسلمين مولانا سيد أبو القاسم رضوی کے اعزاز میں طلاب و علماء نجف اشرف نے ایک استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا جس کا آغاز زیارت عاشورہ و تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا، زیارت عاشورا کی قرائت مولانا شیخ عمران کرگلی نے فرمائی جب کہ تلاوت قرآن مجید کے فرائض مولانا علی امام معروفی نجفی نے دئیے۔
جلسہ کی نظامت حجة الإسلام مولانا مرزا ذہین نجفی نے انجام دی، مولانا نے ممدوح کی شان میں خوبصورت کلام پیش کرکے سماں باندھ دیا، آواز اور کلام کا حسین امتزاج تھا، ان کے بعد حجة الإسلام سيد علی محمد نجفی بکنالوی اور حجة الاسلام سيد ابوذر خرم آبادی نے بہترین کلام پیش کر کے محفل کو اوج پر پہنچادیا۔
اس کے بعد خصوصی و صاحب اعزاز امام جمعہ میلبرن و صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا حجۃ الإسلام و المسلمين مولانا سيد أبو القاسم رضوي نے ابتدا اشعار سے کی اور پھر مبلغ کو کیسا ہونا چاہئے مزاج میں اعتدال ہو مبلغ کو متواضع و متوازن ہونا چاہئے زمانے کے چیلنجز سے باخبر ہو، مبلغ تک رسائی آسان ہو، اپنی بات کے ثبوت میں آیات اور احادیث پیش کیں۔
مولانا نے کہا: تقریب مذاہب کی بنیاد مولائے کائنات (ع) نے ولادت کے تین دن بعد رسول کی آغوش میں تمام آسمانی کتابوں کی تلاوت کرکے رکھ دی تھی، ہندوستان میں شہید ثالث رہ نے فقہ اربعہ میں سے کسی ایک کو دلیل بنا کر فقہ امامیہ سے فیصلے سنائے جو تبحر علمی کا ثبوت ہے، بے شک اتحاد بین المسلمین بھی ضروری ہے اتحاد بین المومنین بھی ضروری ہے مگر اتحاد بین العلماء بے حد ضروری ہے عوام کو امید دلائیں مایوس نہ کیجئے۔
مولانا کی تقریر کے بعد دعاء امام زمانہ ع کی تلاوت اور دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا اور پھر شرکاء کی نذر مولا ع سے پذیرائی کی گئی، آخر میں مولانا مرزا ذهين نجفی سربراہ عاشورا فاؤنڈیشن نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
آپ کا تبصرہ