حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید مبین حیدر رضوی نے منتظمہ کمیٹی و اراکین انجمنِ عباسیہ رجسٹرڈ پرانی بست بکھری کے زیر اہتمام صحن امامباڑہ محلہ پرانی بستی بکھری مبارک پور ہندوستان میں مجلسِ عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کو آئمہ معصومین (ع) سے دوری کی وجہ سے مسائل و مصائب اور مشکلات کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دور ترقی کا دور ہے ۔اللہ نے جس زمین کو اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں ارض اللہ الواسعۃ ’’یعنی اللہ کی زمین بہت وسیع ہے ‘‘ کہا ہے وہ زمین گویا اب انسانوں کے لئے تنگ ہو چکی ہے جبھی تو اب چاند جانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ترقی کی راہ میں جتنا آگے بڑھتے جاتے ہیں پیچھے کی سب چیزیں بھولتے جاتے ہیں۔نوبت یہاں تک پہونچ گئی کہ انسان کو خود اس کی ذات پر بھروسہ نہیں رہا۔اپنے سایہ سے بھی خوف کھانے لگا۔اتحاد و اعتماد و یکجہتی کا سبق بھول گیا ۔بزم غیبت اس لئے ترک نہیں کرسکتا کہ ایک بزم چھوڑ کر دوسری بزم میں جائے گا تو وہاں بھی غیبت ہی کی بزم سجی ہوئی ملے گی۔ کبھی انسان تنگ نظری کا شکار ہو کر کہنے لگتا ہے کہ میں کسی پر بھروسہ نہیں کرتا تو پھر اس پر کوئی دوسرا کیسے بھروسہ کرے گا۔اس طرح ایک دوسرے سے بھروسہ و اعتماد اٹھتا جا رہا ہے، اگر آپ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ دوسرے کے دل میں آپ کی کتنی محبت و ہمدردی ہے تو آپ خود اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھئیے کہ آپ کے دل میں اس کی کتنی محبت و ہمدردی ہے۔
مولانا نے مزید کہا کہ عالم اسلام کو جو مسائل و مصائب و مشکلات در پیش ہیں ان کی وجہ ہادیان حق سے دوری ہےاور دنیائے انسانیت مسلمانوں کی حالت زار پر مسکرا رہی ہے۔اور کہہ رہی ہے کہ تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے جو کبھی تم نے کیا ہے اب وہی سب کچھ تمھارے اوپر بھی بیت رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار حجۃ السلام والمسلمین مولانا سید مبین حیدر رضوی صاحب قبلہ بلرام پور خادم روضہ معصومہ قم ایران نے منتظمہ کمیٹی و اراکین انجمنِ عباسیہ رجسٹرڈ پرانی بست بکھری کے زیر اہتمام صحن امامباڑہ محلہ پرانی بستی بکھری مبارک پور میں منعقدہ خمسہ مجالس کی پہلی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا نے قرآن مجید کے سورہ رعد کی ایت نمبر 7 ’’تم تو ڈر سنانے والے ہو اور ہر قوم کے لئے ایک ہادی ہے‘‘کو اپنی تقریر کا سرنامہ خطاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج امت مسلمہ جس قعر مذلت و ندامت و ظلمت و ضلالت میں غرق ہے اس کی واحد وجہ یہ ہے کہ اللہ کے بنائے ہوئے ہادیوں سے رابطہ ختم ہو گیا ہے ۔اللہ نے جس کو جس دور میں ہادی بھیجا اس کو خود امت نے شہید کردیا۔ اللہ کے روشن کردہ گیارہ فاطمی چراغ ہدایت کو امت نے خود بجھا دیا تو اب تاریکی میں بھٹکنے کے سوا اور کیا ہوگا ۔بارہواں ہادی اللہ نے پردہ غیب میں چھپا لیا ہے مگر اس کا فیض تو جاری ہے۔
آخر میں مولانا نے مجلس حسین ؑکی اہمیت و افادیت کے ضمن میں کہا کہ اپنے بچوں کی ایسی تربیت کریں کہ وہ حسینی مزاج والے بنیں اور اللہ کے مقرر کردہ ہادی برحق و امام زمانہ منتقم خون حسین حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ؑکے اعوان وانصار میں شامل ہونے کے لائق بن سکیں۔
پروگرام کا اغاز مولانا شیخ مرتضیٰ مبارکپوری کی تلاوتِ قرآن مجید سے ہوا اور خیرات الحسن اور ہمنواؤں نے سوز خوانی کی۔
اس موقع پر مولانا محمد مہدی استاد مدرسہ باب العلم، مولانا شمیم ریاض، مولانا حسن محمد، مولانا قاسم رضا مجیدی، مولانا شبیب رضا، مولانا قائم رضا، ڈاکٹر سلمان اختر، ڈاکٹر منظر، ماسٹر جعفر حیدر، ماسٹر شجاعت بکھروی، ماسٹر علی رضا، ماسٹر شبیب رضا، محمد عباس، حسنین اختر، انیس حسن، ہاشم رضا، ابو القاسم، علی ظہیر، ارشد حسن اور دلدار حسین وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں عزاداران حسین ؑ نے شرکت کی۔