حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صوبہ سمنان میں حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی نجم نے ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انسان کی خوبصورتی اور زیبائی اس وقت دگنی ہو جاتی ہے جب انسان ظاہری خوبصورتی کو اپنے نیک اعمال کے ساتھ جوڑ دے جو کہ حضرت عباس علیہ السلام نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا: پوری تاریخ گواہ ہے کہ ائمہ معصومین علیہم السلام کی زندگی میں ہمیشہ ان کے اصحاب کی تعداد بہت کم رہی ہے، اسی وجہ سے عالمی انقلاب کا برپا ہونا ممکن نہ ہو پایا، اورائمہ معصومین علیہم السلام نے وعدہ کیا کہ آخر الزمان میں ائمہ اطہار علیہم السلام کے خاندان سے ایک شخص ظہور کرے گا جو زمین کو عدل و انصاف سے بھر دے گا، چنانچہ تاریخ سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کوئی بھی قیام اعوان اور انصار کے بغیر نہیں ہوا ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی نجم نے کہا: ہمارا تعلق چاہے جس رنگ و نسل سے ہو، ہمیں چاہئے کہ اپنی کوشش کریں تا کہ امام زمانہ (عج) کے ناصروں میں شمار ہو سکیں، اب سوال یہ ہے کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
انہوں نے کہا: قمر بنی ہاشم حضرت عباس علمدات (علیہ السلام) امام کے ناصر و مدد گار تھے، آپ میں بعض ایسی صفات تھیں جس کی وجہ سے تمام ناصرین کے لئے ایک نمونہ عمل قرار پائے، لہذا ہمیں امام زمانہ علیہ السلام کے ناصر و مددگار ہونے کے ناطے ان خصوصیات کا حامل ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا: ان خصوصیات میں سے ایک صفت ’’اشداء علی الکفار و رحماء بینهم‘‘ ہے، ہمیں اس خصوصیت کو اپنے اندر قوی کرنا چاہئے ، دوسری خصوصیت ہے کہ ہم امام کی مختلف طریقے سے اور مختلف شعبوں میں مدد کریں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین نجم نے کہا: تیسری خصوصیت یہ ہے کہ اپنے امام (ع) کے وفادار بنیں، چوتھی صفت یہ ہے کہ امام زمانہ (عج) کے خالص اطاعت گزار بنیں۔