حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی اور راستوں کے تحفظ کے لیے کوہاٹ میں گرینڈ جرگے کی بیھٹک منعقد ہوئی۔ سربراہ گرینڈ جرگہ کا دعوی ہے کہ گرینڈ جرگے نے خطرناک مورچوں کو ختم کر دیا ہے۔ مزید مورچے بھی ختم کیے جائیں گے۔
گرینڈ جرگہ کے سربراہ نے گفتگو کے دوران کہا: بگن میں قافلے پرحملے کی مذمت کرتے ہیں، معاہدے پر کرم کے فریقین نے دستخط کیے ہیں، معاہدے پر عملدرآمد کی ذمہ داری ریاست پر ہے، حکومت معاہدے پر عملدرآمد کروا کر راستے کو محفوظ بنائے۔ جرگہ ممبران کے مطابق جرگے کا مقصد اختلافات بھلا کر کرم کے مسائل کو جلد از جلد حل کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کرم میں دوائیوں سمیت ضروری اشیاء منجملہ پیٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کے سخت بحران میں گذشتہ روز 70 ٹرکوں پر ضروری اشیاء کی منتقلی کے ساتھ قدرے بہتری آئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے ایک معروف مقامی اخبار کے مطابق ضلع کرم میں جاری صورتحال کے باعث اشیائے خورد و نوش کا شدید بحران پیدا ہو گیا ہے۔ پولیس نے کئی منافع خوروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ آٹے کی بوری 9500 روپے اور چینی کی 11000 روپے میں فروخت ہونے لگی، حکومت بحران حل کرے، ٹل پارا چنار مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر بھی گزشتہ چار ماہ سے بند ہے۔
آپ کا تبصرہ