حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے قطر کی میزبانی میں ہونیوالے معاہدے اور اس کے بعد کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: شہید سید نصراللہ، شہید ہنیہ، شہید سنوار سمیت بڑے جانی و مالی نقصان ، بدترین جارحیت کے باوجود فلسطینی عوام کا مقاومت کاساتھ دینا اس کے بلند عزم و حوصلے کی تابندہ مثال ہے ، معاہدے پر واضح و دوٹوک عملدرآمد لازم ہے۔
انہوں نے کہا: جتنا ظلم غزہ پٹی سمیت فلسطینی عوام پر ڈھایاگیا اس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی اطلاعات کے مطابق 85 ہزار ٹن سے زائد بارود غزہ پر برسایا گیا اور 47 ہزار فلسطینیوں کی باقاعدہ نسل کشی کی گئی اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: شہید سید نصراللہ، شہید ہنیہ، شہید سنوار سمیت کئی اہم لیڈرز سمیت بڑا جانی و مالی نقصان خطے کی مظلوم عوام نے برداشت کیا مگر سامراج اور ظالم، جابر، قابض صہیونی افواج کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ جو مقاومتی محور اور فلسطینیوں کی جرأت و بہادری اور جہد مسلسل کیساتھ عظیم عزم و حوصلے کی تابندہ مثال ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس معاہدے سے یہ بات بھی نہ صرف ثابت اور واضح ہوگئی کہ حماس سمیت مقامت و مزاحمت نہ صرف موجودہے بلکہ اس حقیقت کو تمام تر مظالم کے باوجود صہیونی ریاست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی۔
قائد ملت جعفریہ نے آخر میں کہا کہ فلسطین و قدس کی آزادی کی جدوجہد اور مقاومت کی حمایت جاری رہے گی۔
آپ کا تبصرہ