حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا عالم اسلام کے عظیم فرزند، حزب اللہ کے سربراہ، دفاع بیت المقدس کے علمبردار، اتحاد و وحدت کے داعی، قابل فخر سپوت حجةالاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ اور ان کے رفقاءکی پہلی برسی کے موقع پر کہا: شہید حسن نصر اللہ اس دور کے عظیم مجاہد تھے اور ان کی شہادت سے حزب اللہ کی عوامی تائید و حمایت میں اضافہ ہوا۔ بیت المقدس کی تحریک آزادی اور اسلامی مزاحمتی تحریکوں کو تقویت حاصل ہوئی جس کے سبب سامراجی قوتوں کوذلت و خفت اور شکست کا سامنا ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا: شہید مقاومت اور ان کی بے مثال قربانی نے عالمی سطح پر منفرد مقام حاصل کیا اور پوری دنیا خاص کر اس خطے میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوئی۔
انہوں نے کہا: اس وقت گھمبیر صورتحال ہے۔ زمینی حقائق یہ ہیں کہ اس بہیمیت کا مرتکب دراصل سامرا ج ہے،صہیونی ریاست کو ہر قسم کے وسائل، فنڈز، جدید ترین اسلحہ، ٹیکنالوجی،انٹیلی جنس ، منصوبہ بندی،وغیرہ سامراج فراہم کر رہا ہے اورتمام چیزوں کو اپنی نگرانی میں آپریٹ کرا رہا ہے۔ اسی کے ذریعہ ناجائز صہیونی ریاست اتنی دیدہ دلیر ہوئی کہ دو سال سے غزہ پر قیامت برپا کرنے کے ساتھ لبنان کو بھی جلا کر برباد کر رہی ہے ایسی صورت حال میں عالم انسانیت کو اس وحشت و سفاکیت کو رکوانا ہوگا ۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا: پاکستان اتنا ا ثرو رسوخ رکھتاہے کہ اگر بھرپور سفارتکاری اور مضبوط لابی کےساتھ سامراج پردباؤ بڑھائے تو غزہ و فلسطین ولبنان میں جاری جارحیت، سفاکیت، بہیمیت اور درندگی ختم ہوسکتی ہے بلکہ دنیا کو تیسری عالمی جنگ سے بچایا جاسکتاہے۔
انہوں نے مزید کہا: غزہ ،فلسطین اور لبنان کے مظلوم عوام کےلئے امدادی سرگرمیوں کو مزید فعال بنانے کی ضرورت ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے دفاع بیت المقدس کے علمبردار سید حسن نصر اللہ شہید اور ان کے رفقاءکی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ خدا انہیں اعلیٰ علیین میں مقام عنایت فرمائے اور حزب اللہ کے مجاہدین کو اپنے مشن کو کامیابی کے ساتھ جاری رکھنے کی ہمت اور حوصلہ عنایت فرمائے۔









آپ کا تبصرہ