حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعۃ الزہرا (س) کی طالبات اور ہدی تعلیمی و تربیتی کمپلیکس کے اسٹوڈنٹس نے سید مقاومت، شہید سید حسن نصر اللہ کی برسی اور غاصب صہیونی حکومت کے متعدد جرائم کی مذمت کے عنوان سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جو سید مقاومت شہید سید حسن نصر اللہ کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب کے اختتام پر پڑھا گیا۔
اس بیانیہ میں جو فارسی، عربی اور انگریزی تین زبانوں میں جاری کیا گیا ہے، آیا ہے کہ:
بسم الله الرحمن الرحیم
«وَکَأَیِّنْ مِنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهَا وَرُسُلِهِ فَحَاسَبْنَاهَا حِسَابًا شَدِیدًا وَعَذَّبْنَاهَا عَذَابًا نُکْرًا»
سید مقاومت، استقامت و پائیداری کی علامت، حزب اللہ لبنان کے مرحوم سیکرٹری جنرل، شہید سید حسن نصر اللہ کی برسی اور 12 روزہ مسلط شدہ جنگ کے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے ہم جامعۃ الزہرا (س) کی طالبات اور ہدی اسکول کے طلبہ دنیا کی تمام آزاد اقوام کے ہم آواز ہو کر ایک بار پھر غاصب صہیونی حکومت کے ان بے شمار جرائم کی شدید مذمت کرتے ہیں جو استکباری طاقتوں کی حمایت کے ساتھ فلسطین اور لبنان کے مظلوم عوام کے قتل عام، گھروں کی تباہی اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر مشتمل ہیں۔
آج سید حسن نصر اللہ جیسے شہداء کی یاد، جنہوں نے اپنی زندگی اسلام اور امت مسلمہ کے دفاع میں صہیونیتِ عالمی کے مقابلے پر وقف کر دی، مزاحمت اور آزادی پسندی کی راہ کے لیے الہام بخش ہے۔ یہ شہداء اپنے پاکیزہ خون سے شجرۂ طیبہ مقاومت کو سیراب کر گئے اور ثابت کر دیا کہ ظلم کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ استقامت اور جہاد ہے۔ ان کی جان نثاری ہر اس شخص کے لیے چراغِ راہ ہے جو قدس شریف کی آزادی اور مظلوم اقوام کی نجات کا آرزو مند ہے۔
ہم طلبہ اور طالبات، شہداء مقاومت کے ساتھ تجدیدِ عہد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتے ہیں کہ عزت و شرافت کا راستہ صرف ظلم اور استکبار کے خلاف مقابلہ میں ہے۔ ہم اپنے اوپر لازم سمجھتے ہیں کہ ان عظیم ہستیوں کے سیرت و طرزِ عمل سے درس لیتے ہوئے فلسطین کی مظلومیت کی آواز بنیں، آگاہی اور حقائق کی تبیین کے ذریعے جہادِ تبیین میں فعال شرکت کریں اور "اسنپ بک" جیسی ظالمانہ پابندیوں کے مقابلے میں استقامت کے ساتھ کھڑے رہیں۔
آخر میں ہم خداوند متعال سے تمام شہداء خصوصاً سید حسن نصر اللہ اور شہداء مقاومت کی بلندیٔ درجات کی دعا کرتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ منجی عالم بشریت کے ظہور کے ساتھ ظلم و جور کی بساط لپیٹ دی جائے گی اور دنیا میں امن و عدالت قائم ہوگی۔
«وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ»
والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاته
نوٹ: اس مشترکہ بیانیہ کے بعض حصے عربی اور انگریزی میں بھی شائع ہوئے ہیں جنہیں قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
Today, the memory of martyrs such as Sayyed Hassan Nasrallah, who dedicated his life to defending Islam and the Muslim ummah against global Zionism, is an inspiration for the path of resistance and the pursuit of freedom. These martyrs, with their pure blood, watered the strong tree of resistance and showed that the only way to confront oppression is steadfastness and jihad. The self-sacrifice of these beloved ones is a guiding light for all those who long for the liberation of Al-Quds (Jerusalem) and the deliverance of oppressed nations.
نحن طلاب العِلم ضمن تجدید العهود والمواثیق مع قیم شهداءِ المقاومه، نأکد بأن طریق العزة والشرف والکرامة یُعَبّد بالمقاومة والمبارزه مع قوی الأستکبار والظلم، ونری أنه من واجبنا أن نتأسی بطریق هؤلاء العظماء فنسیرُ علی دربهم وأن نکون الصوت العالی الذی یبین مظلومیة الفلسطینین ویفضح همجیة وعدوانیة الاحتلال وجرائمهم ونشر الحقیقة فی عالم الإعلام، وأیضاً نواجه ونقاوم ونرفض تفعیل العدو لآلیة الزناد، وختاماً نطلب من المولی العلی القدیر أن یرحم شهدائنا الابرار ویجعلهم فی علیین وبالاخص شهیدنا الأقدس سید شهداء المقاومة السید حسن نصر الله (قدس) وأن یثبت أقدامنا فی طریق نصرة الحق ومقاومة العدو وأن یمن علینا بظهور المنجی المهدی المنتظر (عج) فیملأ الارض قسطاً وعدلا بعد ما مُلئت ظلماً وجورا.
وسیعلم الذین ظلموا أی منقلبٍ ینقلبون والعاقبة للمتقین
والسلام علیکم ورحمة الله وبرکاته









آپ کا تبصرہ