۲۴ آبان ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 14, 2024
ایم ڈبلیو ایم پاکستان

حوزہ/ مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عظیم الشان مرکزی ”مجلس چہلم شہید حسن نصر اللہ و شہدائے قدس“ کا پرشکوہ اجتماع مرکزی امام بارگاہ جی سکس ٹو میں منعقد ہوا، جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی، جبکہ علمائے کرام، ذاکرین و شعراء عظام نے شہدائے قدس کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام عظیم الشان مرکزی ”مجلس چہلم شہید حسن نصر اللہ و شہدائے قدس“ کا پرشکوہ اجتماع مرکزی امام بارگاہ جی سکس ٹو میں منعقد ہوا، جس میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی، جبکہ علمائے کرام، ذاکرین و شعراء عظام نے شہدائے قدس کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور آخر میں مختلف نوحہ خواں پارٹیوں کی جانب سے ماتمی داری بھی کی گئی۔

حزب اللہ، صیہونی شیطانی طاقتوں کے خلاف خدائی ابابیل کا لشکر، مقررین

سید حسن نصر اللّٰہ کے چہلم کی مناسبت سے منعقدہ اس عظیم الشان مجلسِ عزاء سے سربراہ ایم ڈبلیو ایم سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ سید حسن ظفر نقوی، معروف عالم دین و خطیب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی، علامہ سید علی حسین مدنی، ذاکر اہلبیت وسیم عباس بلوچ، قاضی وسیم عباس، مولانا مرتضٰی علوی و دیگر نے خطاب کیا۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء چہلم سے خطاب کرتے ہوئے کہا سید حسن نصر اللہ ایک کریم اور لطیف شخصیت کے مالک عظیم انسان تھے، آپ کسی پر ظلم برداشت نہیں کرتے تھے، اگر کسی نے عزت سے جینا اور مرنا ہے تو شہدائے قدس کے نقش قدم پر چلے، ان عظیم شہداء نے اسرائیل کی طاقت کا غرور خاک میں ملا دیا ہے، شہداء تحریک مقاومت کے سر کا تاج ہیں، شہداء نے تحریک آزادی قدس کو نئی زندگی دے دی ہے، تاریخ گواہ ہے خیبر کو یا مولا علی نے فتح کیا یا علی والے کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت سے حزب اللہ کمزور نہیں ہوئی، آج نیتن یاہو اپنے گھر میں محفوظ نہیں رہا، بنکروں میں چھپتا پھر رہا ہے، غزہ کے لئے شیعہ سنی خون اکھٹا ہو گیا ہے، جسے دنیا کا کوئی فرعون جدا نہیں کر سکتا، یہ غزہ کی جنگ نہیں عالم اسلام کی جنگ ہے، لبنان کی سرحد پر اسرائیل کے پاؤں کانپ رہے ہیں، اسرائیل ایک سال سے بچوں عورتوں ہسپتالوں اور مساجد سے لڑ رہا ہے۔

سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان سے امریکی نفوذ کا خاتمہ ضروری ہے، وطن عزیز امریکی سامراجیت کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے۔

حزب اللہ، صیہونی شیطانی طاقتوں کے خلاف خدائی ابابیل کا لشکر، مقررین

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے غزہ کے مسلمانوں کی جرأت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ والے سب حسینی ہیں، شہید یحیٰی سنوار نے خون کے آخری قطرے تک ڈٹے رہنا کربلا سے سیکھا، وہ سفاک اسرائیل کے سامنے نہ ڈرا نہ سہما، بلکہ جوانمردی کے ساتھ میدان میں زخموں سے چور چور جسم کے ساتھ شہادت کا استقبال کیا، آج کے صیہونی خیبر کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے، رسول خدا کے سچے عاشق حملہ آور ہیں، عظیم اور بابصیرت رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی قیادت میں لشکر مقاومت ناجائز صہیونی ریاست کو ڈھا دے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ و اسرائیل اپنے جدید ترین وسائل کے باوجود اس خدائی لشکر کے سامنے بے بس ہیں، صیہونی رجیم کے خلاف تمام مسلمان متحد ہو چکے ہیں، ہم اس وحدت کو ٹوٹنے نہیں دیں گے، ہم اپنے ملک سے بھی بیرونی مداخلت کا خاتمہ کریں گے۔

علامہ سید حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شہدائے قدس کا پاکیزہ لہو غاصب اسرائیل کی بربادی کا پیش خیمہ ثابت ہو گا، سید مقاومت کی شہادت سے حزب اللہ اس قدر توانا ہو کر اسرائیل پر حملہ آور ہوئی ہے کہ اسرائیل کا شمال ویران ہو چکا ہے، خیبر شکن کے باایمان اور پاکیزہ وشجاع پیروکار اس قدر بزدل اسرائیلی فوجیوں کو مار رہے ہیں کہ وزیر دفاع کو ہٹانا پڑا ہے، حزب اللہ کے خوف سے قابض ریاست کی بھگوڑی عوام واپس اپنے آبائی ممالک میں بھاگ رہے ہیں۔

علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ دشمن کی شکست ہی اسی میں ہے کہ اس کی طاقت کو تسلیم ہی نہ کیا جائے، اللہ نے اپنے گھر کی حفاظت کیلئے ہاتھیوں کے مقابلے میں ہاتھی نہیں، بلکہ ابابیل کا لشکر بھیجا، لہٰذا حزب اللہ وسائل پر انحصار نہیں کرتی توکل خدا اور نصرت کی خدا پر بھروسہ کرتی ہے، اللہ کے دین کے لیے قیام کرنے والوں سے اللہ بھی محبت کرتا ہے، مظلومین فلسطین و لبنان کی استقامت نے عالم اسلام میں بیداری کی نئی لہر پھونک دی۔

علامہ سید علی حسین مدنی نے کہا کہ جذبہء حریت سے سر شار عالم اسلام کا ہر فرد غزہ و لبنان کے مظلومین کے ساتھ ہے، اسرائیل اپنی تمام تر درندگی اور سفاکیت کے باوجود نابودی کی طرف بڑھ رہا ہے، شہدائے قدس کی عظیم شہادتیں تحریک مقاومت کی پائیداری اور مضبوطی کا باعث ہیں، ایک غزہ پارہ چنار کی شکل میں پاکستان میں بھی موجود ہے وہاں بھی محاصرے سے سنگین مشکلات ہیں، ہم سب کو چاہیے کہ اپنے ان ہم وطنوں کے لیے بھی صدائے احتجاج بلند کریں۔

یہ بات قابلِ قدر ہے کہ مرکزی چہلم کے موقع پر شہدائے فلسطین و لبنان کی تصویری نمائش اور نیاز کا بھی خاطر خواہ اہتمام کیا گیا ہے، چہلم کے انعقاد میں انجمنِ دعا زہرا، حیدری اسکاؤٹس اور جانثاران اہلبیت و راولپنڈی اسلام آباد کی دیگر انجمنوں، ماتمی سنگتوں اور نوحہ خواں پارٹیوں نے بھی بھرپور شرکت اور تعاون کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .