حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قومی اسمبلی میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے پارلیمانی لیڈر و رکنِ قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین کو خط لکھ کر کرم (NA-37) میں جاری شدید انسانی بحران کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا ہے، ٹل، پاراچنار روڈ گزشتہ چار ماہ سے بند ہونے کے باعث خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء کی ترسیل معطل ہے، اس انسانی بحران کے نتیجے میں 200 سے زائد معصوم بچے طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث جان کی بازی ہار چکے ہیں، جبکہ کرم کے عوام کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اپنے خط میں ایم این اے حمید حسین نے آئین پاکستان میں درج بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی، جن میں زندگی کا حق (آرٹیکل 9)، انسانی وقار (آرٹیکل 14)، نقل و حرکت کی آزادی (آرٹیکل 15) اور قانون کے سامنے مساوات (آرٹیکل 25) شامل ہیں۔
انہوں نے حکومت کو یاد دلایا کہ پاکستان، جنیوا کنونشن، بین الاقوامی معاہدہ برائے معاشی، سماجی و ثقافتی حقوق (ICESCR) اور عالمی اعلامیہ برائے انسانی حقوق (UDHR) جیسے بین الاقوامی قوانین کا دستخط کنندہ ہے اور اس پر لازم ہے کہ وہ انسانی بحران کی صورت میں اپنے شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
ممبر قومی اسمبلی نے اپنے لکھے گئے خط میں قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 201 اور 202 کے تحت قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سے فوری نوٹس لینے اور موثر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے ٹل، پارا چنار روڈ کی فوری بحالی، پارا چنار کے لیے ہفتہ وار دو پی آئی اے پروازوں کی بحالی اور وزیر داخلہ کی جانب سے کرم میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ایم این اے انجینئر حمید حسین نے اس سنگین صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بحران کرم کے عوام کے بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی زندگی، وقار اور مساوات کا تحفظ یقینی بنائے، میں قائمہ کمیٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ فوری اقدام اٹھاتے ہوئے عوامی مشکلات کو کم کرے۔
انہوں نے شدید دکھ اور مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “دنیا کا کوئی بھی ملک اپنی 8 لاکھ کی آبادی کو ایک دن کے لیے بھی لاوارث نہیں چھوڑ سکتا، لیکن افسوس کی بات ہے کہ میرے لوگ گزشتہ چار ماہ سے مختلف شہروں میں دربدر ہیں اور مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس بدترین انسانی ناانصافی کو فوری طور پر ختم کرے اور کرم کے عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی کو یقینی بنائے۔
آپ کا تبصرہ