حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ علماء امامیہ پاکستان کے زیرِ اہتمام خاتم الانبیاء ایجوکیشنل کمپلیکس سرگودھا میں دو روزہ علمی و تربیتی ورکشاپ کا آغاز ہو گیا ہے، جس میں ضلع سرگودھا کی پانچ تحصیلوں (سرگودھا، کوٹمومن، بھلوال، بھیرہ، اور شاہ پور ) سے 80 سے زائد علمائے کرام نے شرکت کی۔
ورکشاپ کی پہلی نشست میں حجت الاسلام والمسلمین فدا علی حلیمی، علامہ ڈاکٹر سید جاوید حسین شیرازی، ڈاکٹر سید ابن حسن بخاری، حجت الاسلام و المسلمین علامہ ملک نصیر حسین، مولانا سرفراز حسینی اور مولانا ضیغم عباس نے خصوصی شرکت کی اور مختلف علمی، تربیتی اور سماجی موضوعات پر اظہارِ خیال کیا۔
ورکشاپ میں علامہ فدا علی حلیمی نے "مدیریتِ مسجد" پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسجد صرف عبادت کی جگہ نہیں، بلکہ اسلامی معاشرے کے ارتقاء کا مرکز ہے۔
انہوں نے آئمہ مساجد اور منتظمین کی ذمہ داریوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
علامہ ڈاکٹر سید جاوید حسین شرازی نے "دین اور سیاست" کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا سیاسی نظام عدل و انصاف پر مبنی ہے اور اس کے اصول آج بھی دنیا کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
ڈاکٹر سید ابن حسن بخاری نے مصنوعی ذہانت (AI) کا تعارف، اس کے استعمالات اور اسلامی معاشرے میں اس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام کو جدید ٹیکنالوجی سے آگاہ ہونا چاہیے، تاکہ وہ عصرِ حاضر کے چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکیں۔
ورکشاپ کے پہلے دن کا اختتام دعائے ظہور امامِ زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف سے ہوا۔
ورکشاپ کی دوسری نشست مزید اہم موضوعات اور پروگرام پر مشتمل ہوگی، جس میں علمائے کرام کی مزید شرکت متوقع ہے۔
آپ کا تبصرہ