حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی خودمختار حکومت کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے صہیونی ریاست کی جانب سے مغربی کنارے، خاص طور پر جنین شہر اور اس کے کیمپ، نیز طولکرم شہر اور اس کے کیمپ میں فلسطینی عوام اور زمین کے خلاف جاری جنگ، قتل و غارت، جبری بے دخلی، اور املاک کی تباہی کے جرائم کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے فوجیوں نے گھروں کو منظم طریقے سے تباہ کرنے اور شہریوں کو جبری بے دخلی پر مجبور کرنے کے عمل کا آغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ یہ سب کچھ بین الاقوامی خاموشی کے سائے میں ہو رہا ہے۔
ابو ردینہ نے امریکی حکومت سے مداخلت کرنے اور اسرائیل کی فلسطینی عوام اور فلسطینی سرزمین کے خلاف جاری تجاوزات کو روکنے کی اپیل کی، اور کہا کہ اسرائیل کو مزید جرائم کی ترغیب نہیں دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظالم حالات کو اس حد تک بگاڑ سکتے ہیں کہ ان پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا، اور اس کی قیمت سب کو چکانی پڑے گی۔
فلسطینی خودمختار حکومت کے ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عوام کسی بھی منصوبے کو، خواہ وہ جبری بے دخلی ہو یا متبادل وطن، قبول نہیں کریں گے۔ ہمارے لوگوں کو دھمکانا کسی کے لیے بھی فائدہ مند نہیں ہوگا، بلکہ اس سے یہاں یا خطے میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیلے گی۔
ابو ردینہ نے صہیونی ریاست کے حکام کی جانب سے "افرات" بستی میں 974 نئی صہیونی بستیاں تعمیر کرنے کے ٹینڈرز پیش کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ بستیوں کی توسیع براہ راست اسرائیل کے نسلی امتیاز کے نظام کو تقویت دیتی ہے۔









آپ کا تبصرہ