حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے المنار ٹی وی پر جاری اپنے خطاب میں کہا: شہید سید ہاشم صفی الدین حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ، ایک حلیم اور اسلام و ولایت کے عاشق تھے، وہ ایک منظم انسان تھے جنہوں نے اپنے درست نقطہ نظر کے ساتھ جہادی سرگرمیوں کی پیروی کی۔
انہوں نے مزید کہا: شہید سید ہاشم صفی الدین نے مزاحمتی مجاہدین پر خصوصی توجہ دی اور محاذوں کے مطالبات کا جواب دینے کی کوشش کی، وہ ان ممتاز لوگوں میں سے ایک تھے جن پر شہید سید حسن نصر اللہ کو مکمل اعتماد تھا۔
شیخ نعیم قاسم نے شہید کمانڈر یحییٰ السنوار کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا: شہید یحییٰ السنوار فلسطین اور دنیا کے حریت پسندوں کی بہادری اور مزاحمت کی علامت ہیں، وہ میدان جنگ میں آخری دم تک لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
انہوں نے کہا: شہید السنوار ثابت قدم، بہادر، دیانتدار، سیدھے راستے پر چلنے والے، باعزت اور آزاد انسان تھے۔ انہوں نے اپنی اسیری کے دوران بھی دشمن کو خوفزدہ کیا اور آزادی کے بعدتو دشمن کی نیندیں حرام کر دیں اور حتی اب ان کی شہادت کے بعد بھی دشمن ان سے ڈرتا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے شہید سید نصر اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: اے ہمارے سید، سید حسن نصر اللہ! آپ نے نوجوانوں، عورتوں، بوڑھوں اور بچوں کے دلوں میں 32 سال تک ایمان اور مزاحمت کو زندہ کئے رکھا۔ آپ مقاومت کے پرچم دار تھے اور مزاحمت کے فاتح پرچم دار رہیں گے۔ آپ مزاحمتی جوانوں کے دلوں میں زندہ رہیں گے اور امید اور فتح کی خوشخبری سنائیں گے۔
انہوں نے آخر میں کہا: میں حزب اللہ اور اس کی معزز کونسل اور مجاہدین اور لوگوں کے اعتماد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اس بھاری بوجھ کو اٹھانے کے لیے منتخب کیا۔ یہ شہید سید عباس موسوی کی میراث ہے، جن کی بنیادی سفارش اور وصیت یہ تھی کہ مزاحمت کو جاری رکھا جائے، یہ تحریک عظیم رہبر سید حسن نصراللہ کی امانت ہے، مجھے ان کی تقریر کا یہ حصہ یاد آرہا ہے جو سید عباس موسوی کی شہادت کے موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ "دشمن حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کو قتل کرکے ہمارے اندر مزاحمت کے جذبے اور جہاد کے ارادے کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ہماری رگوں میں شہید عباس موسوی کا خون دوڑ رہا ہے اور ہم اس سمت میں آگے بڑھنے کے عزم کو مزید مضبوط کریں گے"۔
آپ کا تبصرہ