جمعرات 20 فروری 2025 - 11:37
ایران واحد ملک ہے جو خطے میں اپنی خودمختاری کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے: آیت اللہ یاسین موسوی

حوزہ/ نجف اشرف کے معروف عالم دین آیت اللہ سید یاسین موسوی نے ایران کی استقلالی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران واحد ملک ہے جس نے علاقائی اور عالمی دباؤ کے باوجود اپنی خودمختاری کو قائم رکھا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے معروف عالم دین آیت اللہ سید یاسین موسوی نے ایران کی استقلالی حیثیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایران واحد ملک ہے جس نے علاقائی اور عالمی دباؤ کے باوجود اپنی خودمختاری کو قائم رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی قیادت ولی فقیہ کی صورت میں امام مہدی (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی نیابت عامہ انجام دے رہی ہے اور اس کا بنیادی مقصد امت کی رہنمائی اور عدل و آزادی کی راہ ہموار کرنا ہے۔

مدرسہ مدینة العلم میں خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ موسوی نے عراقی عوام کو متنبہ کیا کہ موجودہ مواقع نادر ہیں اور انہیں ضائع نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ یہ مواقع تاریخ میں ہمیشہ میسر نہیں آتے۔ انہوں نے امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب (علیہ السلام) کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’مواقع کو غنیمت جانو، کیونکہ وہ بادلوں کی مانند گزر جاتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ عراقی عوام کو یہ موقع حاصل ہوا ہے کہ وہ آزادی کے ساتھ اپنے دینی اور دنیاوی امور پر تبادلہ خیال کریں، جو کہ ایک عظیم نعمت ہے۔ تاہم، تاریخ میں ایسے مواقع ہمیشہ کم رہے ہیں، اور ماضی میں عراق پر مختلف جابرانہ حکومتوں کے تسلط کے باعث عوام کو آزادیٔ اظہار رائے اور خود مختاری سے محروم رکھا گیا۔

آیت اللہ موسوی نے انقلاب اسلامی ایران کے خطے پر اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ انقلاب عراق، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک میں ایمان و استقامت کا سرچشمہ۔

آیت اللہ موسوی نے کہا کہ آج کی دنیا میں امریکہ عالمی طاقت کا مرکز ہے، لیکن ایران واحد ملک ہے جو امریکی تسلط کے خلاف ڈٹا ہوا ہے اور اپنی آزادی کا دفاع کر رہا ہے۔

انہوں نے ایران کے عالمی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نہ صرف اپنے دفاع کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ مظلوم اقوام کی حمایت بھی کرتا ہے، خاص طور پر فلسطین اور عراق کے عوام کے لیے ایران کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔

انہوں نے ایران کے سپہ سالاروں کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے داعش کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں اور صرف دنیوی مفادات کے لیے نہیں بلکہ رضائے الہی اور امام زمانہ (عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف) کی خوشنودی کے لیے عراق کا دفاع کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha