منگل 18 فروری 2025 - 13:51
علمائے جموں و کشمیر کی آیت اللہ اعرافی سے ملاقات

حوزہ/ سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے علمائے جموں و کشمیر سے ملاقات کے دوران کہا کہ حوزہ علمیہ قم انقلاب اسلامی کی نظریاتی اور فکری بنیاد فراہم کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حوزہ نہ صرف انقلاب اسلامی کے قیام میں مؤثر رہا بلکہ اس کے عالمی اثرات کو بھی بڑھا رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے علمائے جموں و کشمیر سے ملاقات کے دوران کہا کہ حوزہ علمیہ قم انقلاب اسلامی کی نظریاتی اور فکری بنیاد فراہم کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حوزہ نہ صرف انقلاب اسلامی کے قیام میں مؤثر رہا بلکہ اس کے عالمی اثرات کو بھی بڑھا رہا ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے علمائے جموں و کشمیر کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ حوزہ علمیہ قم کی تاریخ کو انقلاب اسلامی سے پہلے اور بعد کے ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ حوزہ، امام صادق علیہ السلام کے دور سے وابستہ ہے اور گزشتہ سو برسوں میں اس نے فقہِ شیعہ کی بنیاد پر انقلاب اور اسلامی نظام کی فکری و نظریاتی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد، قم نے بین الاقوامی سطح پر ایک علمی اور نظریاتی تحریک کی بنیاد رکھی، جس کا دائرہ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینیؒ نے ایک ایسا منفرد نظریہ پیش کیا جس نے نہ صرف ایران بلکہ دنیا بھر میں اسلامی بیداری کو فروغ دیا۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ قم میں اسلامی علوم کو وسعت دی گئی ہے، جس میں فقہ، کلام، فلسفہ، اور جدید اسلامی علوم شامل ہیں۔ انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ حوزہ علمیہ قم نے اسلامی قوانین اور نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس کی جھلک ایران کے آئین اور اسلامی قوانین میں واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ انقلاب اسلامی کے بعد، اسلامی تعلیمات اور علوم کا دائرہ دنیا کے 100 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے، جب کہ پہلے یہ چند ممالک تک محدود تھا۔ علاوہ ازیں، خواتین کے لیے اسلامی علوم کی تعلیم میں بھی غیرمعمولی ترقی دیکھنے میں آئی ہے، جو تاریخِ اسلام میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے زور دیا کہ عصر حاضر میں اسلامی علوم کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ضروری ہے تاکہ دنیا کے بدلتے حالات کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھی جا سکے۔ انہوں نے علمائے امامیہ سے کہا کہ وہ نوجوان نسل کی علمی تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور اہل سنت کے علمی حلقوں کے ساتھ بھی مضبوط تعلقات استوار کریں۔

علمائے جموں و کشمیر کے وفد نے اس ملاقات میں اپنے علاقے میں اسلامی تعلیمات کے فروغ سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha