باپ اور بیٹی کا خوبصورت رشتہ، مضبوط خاندان کی بنیاد؛ استاد جامعۃ الزہرا

حوزہ/ جامعۃ الزہرا (س) کی استاد نے کہا کہ باپ کا مضبوط اور مہربان ہونا بیٹی کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ باپ اور بیٹی کا اچھا تعلق ایک مضبوط خاندان کی بنیاد رکھتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملیحہ لباف نے تربیتی امور کے ہفتے کی مناسبت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ والد کا شفقت بھرا اور مضبوط کردار بیٹی کی بہترین تربیت میں اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر والد کو تربیت کے اصول سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے حضرت موسیٰؑ اور فرعون کے واقعے کی مثال دی، جہاں اللہ تعالیٰ نے موسیٰؑ کو ظالم قوم کے پاس بھیجا، مگر نرمی کا حکم دیا۔ قرآن میں سورہ شعراء کی آیات 10 اور 11 میں فرمایا گیا: «وَإِذْ نَادَی رَبُّکَ مُوسَی أَنِ ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِینَ. قَوْمَ فِرْعَوْنَ أَلَا یَتَّقُونَ»؛ "جب تمہارے رب نے موسیٰ کو پکارا کہ ظالم قوم کے پاس جاؤ، یعنی فرعون کی قوم کے پاس، کیا وہ تقویٰ اختیار نہیں کریں گے؟" اس سے واضح ہوتا ہے کہ اقتدار کے ساتھ نرمی ضروری ہے۔

جامعۃ الزہرا کی استاد نے بتایا کہ تحقیق کے مطابق لڑکیوں کو لڑکوں کی نسبت والد کی محبت اور توجہ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ اگر والد اپنی بیٹی کو جذباتی سہارا نہ دے تو وہ غلط راستوں پر جا سکتی ہے، جیسے کوئی بھوکا شخص زہریلا کھانا کھانے پر مجبور ہو جائے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ والد اپنی بیٹیوں کو وقت دیں، ان سے دوستانہ رویہ رکھیں اور بے جا سختی سے بچیں۔ حضرت علیؑ کا فرمان ہے: "زیادہ ملامت کرنے سے ضد بڑھتی ہے۔" اس لیے اعتدال کے ساتھ بیٹی کی پرورش کریں تاکہ وہ ایک مضبوط اور باشعور شخصیت بن سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha